مونٹینیگرو کے لوگ غصیلے ، تیسری عالمی جنگ کا باعث بنے کے اہل ہیں،ٹرمپ

خطے میں ایک استحکامی قوت ،امن کے لیے کام کرتے رہیں گے، ٹرمپ کی تنقید پر مونٹینیگرو کا ردعمل

جمعہ 20 جولائی 2018 12:00

پوگوریسا/واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2018ء) امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ مونٹینیگرو کے لوگ غصیلے ہیں اور تیسری عالمی جنگ کا باعث بنے کے اہل ہیں۔ادھرمشرقی یورپی ملک مونٹینیگرو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے تنقید کے جواب میں کہا ہے کہ وہ امن کے لیے اپنا حصہ ملاتا رہے گا۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویومیں امریکی صدرٹرمپ نے کہاکہ مشرقی یورپ کی اسی چھوٹی سی ریاست کے لوگ نہایت چست اور غصیلے ہیں اور اہلیت رکھتے ہیں کہ تیسری عالمی جنگ شروع کروا دیں۔

ایک سوال پرکہ مونٹینیگرو پر حملہ ہوا، تو میرا بیٹا اس کے دفاع کے لیے لڑنے کیوں جائی کے جواب میں ٹرمپ نے کہاکہ میں آپ کا سوال سمجھ سکتا ہوں، میں بھی خود سے یہی سوال پوچھتا ہوں۔

(جاری ہے)

مونٹینیگرو بہت چھوٹا سا ملک ہے، مگر اس کے لوگ بہت مضبوط ہیں۔ وہ بہت غصیلے ہیں۔ ہو سکتا ہے وہ جارحیت کر لیں اور لیجیے تیسری عالمی جنگ شروع۔ادھر مونٹینیگرو کی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں ملک کی پرامن سیاسی تاریخ کا ذکر کیا گیا، حکومتی بیان کے مطابق مونٹینیگرو نہ صرف یورپ بلکہ دنیا بھر میں امن اور استحکام کے لیے اپنا حصہ ملاتا رہے گا اور اس کے فوجی امریکی فوجیوں کے ساتھ افغانستان میں بھی تعینات ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ مونٹینیگرو خطے میں ایک استحکامی قوت ہے، جسے یوگوسلاویہ کی ٹوٹ پھوٹ کے دوران ہونے والی جنگوں سے شدید نقصان پہنچا۔ یہ بات اہم ہے کہ مونٹینیگرو کے فوجیوں نے یوگوسلاویہ کی فوج کے حصہ ہونے کے ناطے نوے کی دہائی میں ہونے والی لڑائی میں حصہ لیا تھا، تاہم دیگر ریاستوں کی بجائے مونٹینیگرو کو مقدونیہ کی طرح بغیر کوئی علیحدہ جنگ کیے آزادی مل گئی تھی۔