یہ ملک اسلام کے نام پربناہے ،ہمارے اکابرین نے لازوال قربانیاں دی ہیں،مولاناعبدالغفورحیدری

یہ ملک ہم سب کاہے کسی کے مزار ع نہیں نہ ہی کسی کادبائو برداشت نہیں کریںگے ،خطاب

جمعہ 20 جولائی 2018 21:18

یہ ملک اسلام کے نام پربناہے ،ہمارے اکابرین نے لازوال قربانیاں دی ہیں،مولاناعبدالغفورحیدری
سکندرآبادسوراب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2018ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل سابق ڈپٹی چیئر مین سینیٹ مولاناعبدالغفورحیدری نے کہاہے کہ یہ ملک اسلام کے نام پربناہے اس کے لئے ہمارے اکابرین نے لازوال قربانیاں دی ہیں،یہاں سیکولرازم اورلادینیت کسی صورت قبول نہیں ،یہ ملک ہم سب کاہے کسی کے مزار ع نہیں نہ ہی کسی کادبائو برداشت نہیں کریںگے ،پاکستان کوایک فلاحی اسلامی ریاست بناکردم لیںگے ،ان خیالات کااظہارانہوںنے این اے 267اورپی بی 36سکندرآبادکے متحدہ مجلس عمل کے امیدواروں کے انتخابی مہم کے سلسلے میںسوراب میں منعقدہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا،قبل ازیں سوراب آمدپرپی بی 36سے نامزدامیدوارحافظ مممدابراہیم لہڑی کی قیادت میں ہزاروں موٹرسائیکلوں پرمشتمل تاریخی ریلی کی صورت میں ان کااستقبال کرکے انہیں سوراب شہرلایاگیااجتماع سے مولاناحسین احمدشرودی این اے 267سے قومی اسمبلی کے امیدوارمولاناسیدمحمودشاہ پی بی 36سکندرآبادسے نامزدامیدوارحافظ محمدابراہیم لہڑی حافظ خلیل احمدسارنگزئی اوردیگرمقررین نے بھی خطاب کیا،جے یوآئی کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولاناعبدالغفورحیدری کاکہناتھاکہ تاریخ گواہ ہے کہ ختم نبوت سمیت ہرمعاملے پردینی قیادت سیسہ پلائی دیوارثابت ہوکرمزاحمت کی اورسازشوں کوناکام بنایا،ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ملک میںلادین اورسیکولرقوتوں کومسلط کرنے کی کو شش ہورہی ہے تاکہ ہمارے اسلامی اورمشرقی اقدارکومسخ کرکے مغربی تہذیب کوفروغ دیاجائے قوم کے امنگوں کے مطابق متحدہ مجلس عمل کاقیام عمل میں آچکاہے تاکہ اسلامی تہذیب اوراقدارکی حفاظت کے لئے مشترکہ اورموثرجدوجہدکی جاسکے ،گزشتہ سترسال سے ملک کوجاگیردارطبقہ لوٹ رہاہے سیاست کوخدمت کے بجائے ایک کاروبابنادیاگیاہے ،بلوچستان کی پسماندگی کے زمہ داروہ قوتیں ہیں جوقوم پرستی اورلسانیت کے نام پرعوام کوبیوقوف بناکراقتدارتک پہنچ کراس دھرتی اوریہاں کے باسیوں کویکسربھول گئیںایک طرف ان پسماندہ علاقوں کی عوام پینے کے پانی کے ایک بوندسمیت زندگی کی تمام تربنیادی ضروریات کے لئے ترس رہی ہیں تودوسری جانب ان ہی علاقوں سے کامیابی حاصل کرنے والے نمائندوں کے اثاثے راتوں رات آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیںکوئی بھی جاگیردار،وڈیرہ اورنواب کبھی قوم کی خوشحالی اورترقی نہیں چاہتاان کی کوشش یہی ہوتی ہے کہ لوگو ں کومحکوم بناکراپنی طاقت کومستحکم کیاجائے صرف دینی سیاسی قیادت ہی وہ طبقہ ہے جومتوسطہ طبقہ سے تعلق کے بناپرہرغریب اورلاچارانسان کوباعزت شہری کادرجہ دے کراس کے جائزحقوق کی آوازبن جاتی ہے ،یہاں کی عوام ایک روشن مستقبل کے لئے تمام ترعارضی مصلحت اورمفادات کوٹھکراکرمتحدہ مجلس عمل کے نمائندوں کوکامیاب کرکے ایک فلاحی اسلامی ریاست کے قیام کے لئے دست وبازوبن جائیں قوم کویقین دلاتے ہیں کہ کامیابی حاصل کرنے کے بعدمثالی کارکردگی کامظاہرہ کرکے دیرینہ مایوسیوں کاازالہ کریں گے