بھارت میں جنونی ہندوؤں نے گائے کی اسمگلنگ کا الزام لگا کر مسلمان قتل کردیا

پولیس نے قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا

ہفتہ 21 جولائی 2018 18:18

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جولائی2018ء) بھارت میں جنونی ہندوئوں کے ہجوم نے دو مسلمان نوجوانوں کو گائے کی خرید و فرخت کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایک نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ پولیس نے قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق رام گڑھ کے علاقے الور میں گزشتہ شب ایک بجے دو نوجوان اکبر اور اسلم ایک ایک گائے کو پیدل اپنے ہمراہ لے جا رہے تھے کہ ہندو ہجوم نے گھیر کر گائے کی ملکیت سے متعلق پوچھا۔ ہجوم کا خیال تھا کہ دونوں نوجوان گائے کو ذبح کرنے یا فروخت کرنے کے لیے لے جا رہے ہیں۔ہجوم نے دونوں نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں نوجوان اکبر موقع پر ہی دم توڑ گیا جب کہ اسلم مشتعل ہجوم سے جان بچانے میں کامیاب ہو گیا۔

(جاری ہے)

پولیس نے قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں معصوم لوگوں کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس پر حال ہی میں بھارتی سپریم کورٹ نے مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ہلاکتوں کے خلاف پارلیمنٹ کو سخت قانون سازی کرنے کا حکم دیا تھا۔