پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنے کا امکان

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں2سے7روپے کمی کی سفارش، پٹرولیم قیمتوں میں اضافہ یا کمی کا فیصلہ نئی حکومت پرچھوڑدیا جائے۔ نگراں حکومت کوتجویز

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 30 جولائی 2018 20:22

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنے کا امکان
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30 جولائی 2018ء) : نگراں حکومت کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقراررکھنے کا امکان ہے۔نگراں حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ یا کمی کا فیصلہ نئی حکومت پر چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نگراں حکومت کی جانب سے یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کی کمی کی بجائے قیمتیں اگلی حکومت تک برقرار رکھنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

اوگرا نے حکومت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7روپے کمی کی سفارش کی تھی۔جس کی بڑی وجہ انٹر بینک میں ڈالر کی قدر میں کمی اور روپے کی قدر میں اضافہ ہے۔اوگرا نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کیلئے وزارت پٹرولیم کوسمری بھیجی۔ جس کے بعد یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جانی تھی۔

(جاری ہے)

تاہم اب نگراں حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے معاملے تذبذب کا شکار ہے۔

تاکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرکے عوام کوفوری ریلیف دینے کی بجائے قیمتوں میں کمی یا بڑھانے کا فیصلہ نئی حکومت پر چھوڑنے کی تجویز زیرغور ہے۔ دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈالر کی کمی انٹربینک میں مندی کا شکار رہی تو یکم اگست کے بعد پٹرولیم مصنوعات میں 7روپے کمی کا امکان متوقع ہے پٹرولیم انڈسٹریز کے مطابق اگر ملک میں ڈالر میں کمی اسی طرح بتدریج بڑھتی رہی تو یکم اگست سے پٹرولیم مصنوعات میں 7روپے تک کی کمی کا امکان ہوسکتاہے اور اگر خام تیل کی قیمت اور انٹربینک میں ڈالر موجودہ سطح پر برقرار رہا تو بھی پٹرولیم کی مصنوعات میں 2روپے تک کمی متوقع ہے۔

دوسری جانب ملک میں عام انتخابات2018ء کے انعقاد کے بعد سیاسی استحکام آنے سے ملک میں ڈالر کی قدر گرگئی جبکہ پاکستانی روپے کی قدر میں7اضافہ ہوگیا جس سے ڈالر 121روپے تک پہنچ گیا ہے۔