کامرس نیوز *

ٹرمپ کا ترکی مخالف اعلان‘’’لیرا‘‘ کی قدر میں ریکارڈ کمی عوام ڈالر سے پریشان نہ ہوں‘گولڈ‘زرمبادلہ کو قومی کرنسی ’’لیرا‘‘میں تبدیل کرکے مزید مضبوط بنائیں‘اقتصادی دشمنوں نے تعلقات کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا، ترک صدر رجب طیب اردگان کا قوم سے ہنگامی خطاب

ہفتہ 11 اگست 2018 15:20

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 اگست2018ء) ترک صدر ایردوآن نے کہا ہے کہ عوام ملک کے اقتصادی دشمنوں کیخلاف قومی جنگ کے لیے خود ملکی کرنسی ’’لیرا‘‘خریدیں۔ ہفتہ کو ترک صدر رجب طیب اردگان نے سرکاری ٹی وی پر قوم سے ہنگامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں‘امریکی ڈالر ہمارا راستہ نہیں روک سکتا‘ترکی کے اقتصادی دشمنوں نے انقرہ کیساتھ اپنے تعلقات کوناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے‘ترکی کو اس وقت اپنے اقتصادی دشمنوں کیخلاف ایک قومی جنگ کا سامنا ہے اور ترک عوام کو اپنے پاس موجود سونے اور زرمبادلہ کو فروخت کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ ترک لیرا خریدنا چاہیے تاکہ ملکی کرنسی کو مضبوط بنایا جا سکے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایردوآن نے یہ بات امریکی صدر ٹرمپ کے ایک اعلان کے بعد کہی،جس نے ملکی کرنسی لیرا کو بری طرح متاثر کیا۔

(جاری ہے)

ترکی اور امریکا کے درمیان کئی دنوں سے ایک ایسا تنازعہ کافی شدت اختیار کر چکا ہے،جس کیوجہ ماضی قریب میں ترکی میں ایک امریکی پادری کی گرفتاری بنی تھی۔اس امریکی پادری کو ترکی میں دہشتگردی کے الزامات میں اپنے خلاف عدالتی کارروائی کا سامنا ہے اورترک حکومت نے اسے چند روز قبل جیل سے رہا کر کے اس کی رہائشگاہ پر نظر بند کر دیا تھا۔

امریکا اس کلیسائی شخصیت کی رہائی کا مطالبہ کر رہا ہے۔ترک لیرا کی قدر میں اس سال کے آغاز سے اب تک قریب 40 فیصد کمی ہو چکی ہے۔لیکن ترک معیشت اور انقرہ کی مالیاتی سیاست کے لیے بہت تشویش کی بات یہ تھی کہ ٹرمپ کے ترکی کیخلاف اعلان کے بعد ملکی کرنسی کی قدر میں صرف ایک دن میں قریب 20 فیصد کمی دیکھی گئی۔یہی نہیں بلکہ اس دوران یہ بھی ہوا کہ ایک امریکی ڈالر سات ترک لیرا کے برابر ہو گیا، جو ترک کرنسی کے لیے اس کی کم قدر کے لحاظ سے ایک نیا ریکارڈ تھا۔ کرنسی مارکیٹوں میں یہی قیمت کچھ بہتری کے بعد 6.36 لیرا فی امریکی ڈالر ہو گئی۔