اسلام آباد : حریت کانفرنس آزادکشمیر شاخ کے زیر اہتمام شیخ عبدالعزیز کی برسی پر سیمینار کا انعقاد

ہفتہ 11 اگست 2018 18:36

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 11 اگست2018ء) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام ممتاز آزادی پسند رہنما شیخ عبدالعزیز کی شہادت کی دسویں برسی پر اسلام آباد میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ بھارتی فوجیوں نے شیخ عبدالعزیز کو 11اگست2008کو اس وقت گولی مار کر شہید کر دیا تھا جب وہ جموںکے ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے مقبوضہ وادی کے معاشی بائیکاٹ کے خلاف سرینگر سے کنٹرول لائن کی طرف ایک مارچ کی قیادت کر رہے تھے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیمینار کے مقررین نے شیخ عبدالعزیز اور دیگر شہدائے کشمیر کو شاندرا خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک عظیم مقصد کیلئے دی جانے والی کشمیریوں کی بیش بہاقربانیاں ایک روز ضرور رنگ لائیں گی۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں بری طرح سے ناکام ہو چکا ہے لہذا یہی وجہ ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہا ہے۔

انہوںنے کہا کہ دفعہ 35۔اے کو ختم کرنے کا بنیادی مقصد ہی کشمیریوں کو اس دفعہ کے تحت حاصل خصوصی مراعات اور حقوق کو ختم کرنا اور غیر کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے میں آباد کرنے کی راہ ہموار کرنا ہے لیکن کشمیری اپنے عزم و ہمت سے بھارت کے تمام مذموم منصوبوں کو ناکام بنا دیں گے۔ مقررین میں آزاد جموںوکشمیر کے صدر مسعود احمد خان، سردار یعقوب ، غلام محمد صفی، سید فیض نقشبندی، عبدالرشید ترابی، شیخ تجمل الاسلام، محمود احمد ساغر، محمد فاروق رحمانی، رفیق احمد ڈار، شیخ محمد یعقوب، اعجاز رحمانی، عبدالمجید میر اور دیگر شامل تھے۔

اس موقع پر ایک متفقہ قرار بھی پاس کی گئی جس میں کہا گیا کہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک مسئلہ ہے جسے سرحدی یا دو طرفہ تنازعہ ہرگز قرار نہیں دیا جاسکتا، بھارت حق خود ارادیت کے حصول کیلئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی کا نام دیکر کشمیریوں کے خلاف اپنی دہشت گردی کو عالمی برادری سے ہرگز نہیں چھپا سکتا،شیخ عبدالعزیز نے اپنی قیمتی جان کا نذرانہ دیکر ایک مثال قائم کی ہے جس پر پوری قوم انکو خراج عقیدت پیش کرتی ہے ، دفعہ 35۔

اے کی منسوخی کی بھارتی کوشش کی بھر پور مزاحمت کی جائے گی، کشمیری بھارتی جبر و استبداد کے آگے سینہ سپر ہو کر اسے یہ پیغام دے رہے ہیں کہ وہ اپنے مقصد کے حصول تک ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ بھارت تعمیر و ترقی اور اقتصاری و دیگر مراعات سے کشمیریوں کو ہرگز بہلا نہیں سکتا لہذا اسے چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اعتماد سازی کے اقدام کے طور پر مقبوضہ علاقے سے فوجی انخلا، وہاں نافذ کالے قوانین ختم اور سیاسی نظر بندوں کو رہا کرے ۔