پریشان حالت میںتھانوں میں آنیوالے افراد کو ہمدرداور مددگار ہونے کا احساس دلانے کیلئے افسران، اہلکار اپنے اخلاق کو مزید بہتر بنائیں‘ آئی جی

دیہی علاقوں میں زیادہ تر عوامی شکایا ت محکمہ مال سے متعلق ہوتی ہیں ،سینئر پولیس افسران اس سلسلہ میں محکمہ مال کیساتھ قریبی ربطہ رکھیں ‘ سید کلیم امام صوبے کے غیر معروف پولیس اسٹیشنز کے ناموں کو تبدیل کرنے کے احکامات جاری ،نئے ناموں کی فہرست طلب کر لی گئی

جمعہ 17 اگست 2018 22:43

پریشان حالت میںتھانوں میں آنیوالے افراد کو ہمدرداور مددگار ہونے کا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اگست2018ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے کہا ہے کہ اے ایس پی کے طور پر محکمہ جوائن کرنے والے نوجوان افسران کو ابتدائی پوسٹنگز مشکل اور دشوار گزار علاقوں میںلینی چاہیے کیونکہ فیلڈ پوسٹنگ کا یہ تجربہ آپکی پیشہ ورانہ زندگی میں انتہائی مفید ثابت ہوگا، بطور سول سرونٹ دیانتداری ، محنت اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ عوامی خدمت پولیس فورس کی اولین ذمہ داری ہے لہٰذاتھانوں میں شکایات لے کر آنے والے افراد کے ساتھ خندہ پیشانی سے پیش آیا جائے اور انکی تکالیف کا مداوا کرنے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میںویڈیو لنک کانفرنس میں اے ایس پیز کو ہدایات دیتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کانفرنس میں ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹر شہزادہ سلطان سمیت دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس افسران واہلکار بہترین کارکردگی کے ساتھ ساتھ اخلاق کو مزید بہتر بنائیں تاکہ پریشان حالت میںتھانوں میں آنے والے افراد پولیس کو اپنا ہمدرداور مددگار پائیں ۔

بطور آئی جی پنجاب میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ لوگوں کی مدد کرنے کے حوالے سے ہر کوشش میں آپ مجھے اپنا ہم قدم پائیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ دیہاتی علاقوں میں زیادہ تر عوامی شکایا ت محکمہ مال سے متعلق ہوتی ہیں لہٰذاتمام اضلاع میں سینئر پولیس افسران ان شکایات کے بروقت حل کیلئے محکمہ مال کے افسران کے ساتھ قریبی رابطے کو یقینی بنایا جائے ۔

آئی جی نے اے ایس پیز کو ہدایت دیتے ہوئے مزید کہا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی یقینی بنانے کیلئے پولیس افسران باہمی کوارڈی نیشن کے نظام کو مزید مضبوط کریں اور پولیس فورس کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کیلئے تجاویز بھی دیتے رہیں ۔ آئی جی پنجاب نے خواتین افسران پر خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ قومی خدمت کے جوش اور جذبے سے اپنے فرائض سر انجام دیں ، خواتین افسران کو اضلاع میںکمانڈ کیلئے ملنے والے مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئیے اور پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی بہترین انداز میں ادائیگی سے نہ صرف ملکی بلکہ عالمی اداروں تک بھی رسائی حاصل کرنی چاہئیے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ موثر تفتیش کسی بھی کیس میں ملزمان کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے انتہائی ضروری ہے لہذا تمام تفتیشی افسران نہ صرف اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کریں بلکہ کسی بھی کیس کی تفتیش مکمل غیر جانبداری کے ساتھ بغیر کسی دبائو کے میرٹ پر کریں ۔ویڈیو لنک میٹنگ کے دوران آئی جی پنجاب نے ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ تمام ڈی پی اوز ہر ماہ کم از کم دو کیسز کی تفتیش کے حوالے سے ایف آئی آر سے لے کر کیس کی مکمل پیش رفت تک تمام حقائق سے ایڈیشنل آئی جی انویسٹی گیشن کو رپورٹ بھجوائیں تاکہ یہ مواد نئے آنے والے انویسٹی گیشن افسران کی تربیت کیلئے استعمال کیا جا سکے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تربیت پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی احسن انداز میں ادائیگی کیلئے انتہائی ضروری ہے تمام کیڈر کے افسران واہلکاروں کو جدید تربیت حاصل کریں اور فورس کی ویلفیئر اور پولیس اسٹیشنز کی صورتحال میں بہتری کیلئے تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔مزید برآںانسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے صوبے کے غیر معروف پولیس اسٹیشنز کے ناموں کو تبدیل کرنے کیلئے احکامات جاری کرتے ہوئے سینئر پولیس افسران سے نئے ناموں کی فہرست طلب کی ہے ۔

آئی جی پنجاب کی جانب سے صوبے کے تمام آر پی اوز ، ڈی پی اوز اور سی پی اوز کو بھجوائے گئے مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ریجنز اور اضلاع میں غیر معروف پولیس اسٹیشنز کے نئے نام علاقے کی تاریخ اور ثقافت کے مطابق تجویز کریں اور مقامی مشاہیر سمیت مشہور یادگاروں کو بھی ناموں کے انتخاب میں مد نظر رکھا جائے۔ مراسلے میں مزید ہدایت کی گئی ہے کہ نئے ناموں کی فہرست جلد از جلد سنٹرل پولیس آفس بھجوائی جائے تاکہ مجاز اتھارٹی نئے ناموںکا مکمل جائزہ لینے کے بعد حتمی فیصلہ کرسکے ۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر سید کلیم امام نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں پولیس اسٹیشنزکے نام علاقائی پہچان کے مطابق موزوںاور عام فہم ہونا ضروری ہے تاکہ عوامی سہولت کے ساتھ ساتھ یہ نئے نام علاقوں اور جگہوں میں رونما ہونے والی تبدیلیوں سے ہم آہنگ ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :