سپریم کورٹ گلگت بلتستان آرڈر2018کیس کی سماعت،مزید سماعت 26ستمبر تک ملتوی

پیر 10 ستمبر 2018 23:59

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 ستمبر2018ء) عدالت عظمیٰ میں سپریم کورٹ گلگت بلتستان آرڈر2018کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے لوگ پاکستان سے بہت پیار کرتے ہیں، ہر پہاڑی پر پاکستان کے جھنڈے اور نعرے لکھے ہوئے ہیں، گلگت بلتستان کے لوگ پاکستانیوں سے زیادہ پاکستان سے پیار کرتے ہیں۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سپریم کورٹ گلگت بلتستان آرڈر 2018کیس کی سماعت کی تووکیل درخواست گزار نے کہا عدالت میں گلگت بلتستان آرڈر 2009کو چیلنج کیا،گلگت بلتستان اپیلٹ کورٹ نے آرڈر 2009معطل کر دیا ہے، جسٹس اعجا ز الاحسن نے کہا کہ سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان کا آرڈر معطل کر دیا ہے،سپریم کورٹ کے حکم کے بعد آرڈر 2018بحال ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ اس معاملہ پر اعتزاز احسن اور ایک دوسرے وکیل کو عدالتی معاون مقرر کر چکے ہیں،عدالت نے التواکی درخواست مسترد کر دی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ التواء سے یہ ادارہ مقدمات کے بوجھ تلے دب جائے گا،عدالت فیصلہ کرے یا معاملہ پارلیمنٹ پر چھوڑ دیں،کل کسی نے ٹی وی پروگرام میں کہا کہ وکلانے ڈیم فنڈ میں کتنا فنڈ دیا،وکلا ڈیم فنڈ کی تحریک میں شامل ہیں،اعتزاز احسن نے 20لاکھ اور نعیم بخاری نے 40لاکھ روپے فنڈز دئیے،یہ بتانا اس لئے ضروری ہے تاکہ دوسرے لوگ موٹیویٹ ہوں،اٹارنی جنرل عدالتی معاون بتا دیں معاملے کو کیسے چلانا ہے، حکومت معاملے پر کوئی فیصلہ کرنا چاہتی ہے تو کر لے،اٹارنی جنرل نے کہا حکومت معاملے پر غور کرے گی، کیس کو محرم کے بعد رکھ لیں،چیف جسٹس نے کہا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہونا ہے،کیا گلگت بلتستان کے لوگوں کو بنیادی حقوق نہیں ملنے چاہئے،بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت 26ستمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔