تحریک انصاف نے 5 رہنماؤں کی پارٹی رکنیت ختم کر دی

پانچوں رہنماؤں نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تحریری یقین دہانی کے باوجود پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 16 ستمبر 2018 11:41

تحریک انصاف نے 5 رہنماؤں کی پارٹی رکنیت ختم کر دی
پشاور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔16ستمبر 2018ء) تحریک انصاف نے انتخابات میں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر 5رہنماؤں کی پارٹی رکنیت ختم کر دی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انتخابات میں پارٹی ڈسپلن کی وجہ سے پی ٹی آئی نے اپنے پانچ رہنماؤں کی رکنیت ختم  کر دی ہے۔پانچوں رہنماؤں نے تحریری یقین دہانی کے باوجود پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا۔

رکن قومی اسمبلی ارباب شیر علی کا کہنا ہے کہ پانچوں رہنماؤں کا تعلق پشاور سے ہے۔آزاد حیثیت سے لڑنے والے رہنما الیکشن میں کامیابی حاصل نہ کر سکے۔پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والوں میں شہزاد خان،شکیل آفریدی،ارباب عثمان، خالد مسعود اور لال زمان قادری شامل ہیں۔اس سے پہلے ایک میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ تحریک انصاف ٹائون ون ضلعپشاور نے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی اوردیگرناگزیروجوہات کی بنیاد پر چھ کارکنوں کی پارٹی رکنیت ختم کرنے کافیصلہ کیاہے جب کہ خاتون ممبرٹائون کونسل ڈاکٹرصائقہ نورین کو شوکازنوٹس جاری کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

اس بات کا فیصلہ پاکستان تحریکِ انصاف ضلع پشاور کی ٹاؤن ون تنظیم کے صدرعرفان سلیم کے زیرصدارت اجلاس میں کیاگیا اجلاس میں جنرل سیکریٹری ارشد نایاب شینواری, سینئیر نائب صدر سجاد صافی انفارمیشن سیکریٹری رحمان جلال اور دیگر نے شرکت کی۔ علاوہ ازیں ارکانِ کابینہ کی مشاورت اور منظوری سے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی اور دیگر ناگزیر وجوہ کی بنیاد پر ڈاکڑ صائقہ نورین (ممبر ٹاؤن کونسل ون) کو شوکاز نوٹس جاری کرنے جبکہ منزہ سلام (سابقہ جنرل سیکرٹری وویمن ونگ ٹاون 1)، ناظم ارشد علی (جنرل سیکرٹری نیبرہوڈ 29 یوسی 10 گلبہار )، عابد نواز درانی (سینیئر نائب صدر نیبرہوڈ 20 یوسی 7 شاہی باغ )، ریحان (نائب صدر نیبر ہوڈ 20 یوسی 7 شاہی باغ )، ملک عرفان (یونین کونسل 9) اور سید طارق مجید عرف باچا جی (یو سی 3) کو پارٹی سے بیدخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

مزیدبرآں کابینہ نے اس عزم کی تائید کی کہ پارٹی کے خلاف کسی بھی غیر اخلاقی و سیاسی سرگرمی کا حصہ بنے یا ایسے اقدام کرنے جس سے پارٹی کے وقار نقصانپہنچے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائے اور پارٹی میں ڈسپلن قائم رکھنے کیلئے حتی وسیع اقدامات کئے جائینگے۔