پشاور، ڈیمزبنانے کے خلاف نہیں لیکن کالاباغ ڈیم متنازعہ ہے،سکندرخان شیرپاؤ

اس کے چھیڑنے سے فیڈریشن کمزورہوجائیگی کالاباغ کے خلاف تین اسمبلیوں میں قراردادیں پاس ہوچکی ہیںوفاقی حکومت صوبوں کومزیدمظبوط بنانے کے بجائے صوبوں سے موجودہ اختیارواپس لینے کی کوششیں کی جارہی ہیں، صوبائی چیئرمین قومی وطن پارٹی

پیر 17 ستمبر 2018 22:53

پشاور، ڈیمزبنانے کے خلاف نہیں لیکن کالاباغ ڈیم متنازعہ ہے،سکندرخان ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 ستمبر2018ء) قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندرخان شیرپاؤنے کہاہے کہ ڈیمزبنانے کے خلاف نہیں لیکن کالاباغ ڈیم متنازعہ ہے اس کے چھیڑنے سے فیڈریشن کمزورہوجائیگا کالاباغ کے خلاف تین اسمبلیوں میں قراردادیں پاس ہوچکی ہیںوفاقی حکومت صوبوں کومزیدمظبوط بنانے کے بجائے صوبوں سے موجودہ اختیارواپس لینے کی کوششیں کی جارہی ہیں صوبائی حکومت فاٹاانضمام کے حوالے سے ٹوس اقدامات اُٹھائیںا ن خیالات اظہارانہوں نے گزشتہ روزپشاورپریس کلب میں صوبائی جنرل سیکرٹری ہاشم بابرکے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیاان کاکہناتھاکہ ہم ڈیمزتعمیرکرنے کے خلاف نہیں ہے لیکن چیف جسٹس نے ایک متنازعہ منظوبے کے بارے میں بات کی ہے کالاباغ ڈیم ایک سیاسی مسئلہ ہے جوکہ مردہ گھوڑہ بن چکاہے اب سے کودوبارہ چابک دینے سے فیڈریشن کمزورہوجائے گا۔

(جاری ہے)

کالاباغ نہ بنائے جانے کے خلاف خیبرپختونخوا،سندھ اوربلوچستان اسمبلیوں میں قرادادیں بھی منظورہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملک میں موجودتمام اداروں کی اخترام کرتے ہیں لیکن ہرادارے کواپنی دائرہ اختیارمیں رہناچاہیے۔ملک میں نئے ڈیموں کی تعمیرکاخیرمقدم کرتے ہیں لیکن متنازعہ منصوبوں نہ چھیڑاجائے کیونکہ اس کے چھیڑنے سے فیڈریشن کوخطرہ لاحق ہوسکاہے ان کاکہناتھاکہ پانی کی کمی کامسئلہ صرف ڈیمزبنانے سے حل نہیں ہوتاہے اس کیلئے جامع واٹرپالیسی بناناچاہیے ۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں بعض قوتیں آٹھارویں ترامیم کوواپس لینے کی کوشش کررہے ہیں جس صوبے کمزورہوجائیگی کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبوں مزیدمظبوط بنایاجائے ۔ہم نے صوبوں کوخودمختاری کیلئے انتھک کوششیں کی ہیں۔ان کاکہناتھاکہ صوبائی حکومت کے پاس فاٹااصلاحات اورفاٹاانضمام کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں ہے جس کی وجہ سے وہاں کی عوام میں مایوسی پائی جارہی ہیں۔

فاٹاکوخیبرپختونخواانضمام سے متعلق کاغذی کارروائی مکمل ہوچکی ہے لیکن صوبائی حکومت تاحال فاٹاانضمام سے متعلق سنجیدہ نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت فاٹاانضمام کے حوالے سنجیدگی ظاہرکرکے عملی اقدامات اُٹھائیں تاکہ انضمام مخالف قوتوں کوفائدہ نہ پہنچ سکے۔ان کاکہناتھاکہ سابق قبائلی علاقہ جات اورملاکنڈڈیژن سب سے زیادہ دہشتگردی سے متاثرہ علاقے ہے ان علاقوں پرنئے ٹیکس لگانے مزیدمتاثرہونگے ان ضلاع پرنئے ٹیکسزلگاناان لوگوں کے ساتھ ظلم ہیں۔