صاف پانی کے تحفظ کیلئے تجاویزعدالت میں پیش کی جائیں‘لاہور ہائیکورٹ

پینے کے صاف پانی کو ضائع نہیں ہونے دیا جاء گا،کیا پلاننگ 2050ء میں مکمل ہوگی

بدھ 19 ستمبر 2018 20:07

صاف پانی کے تحفظ کیلئے تجاویزعدالت میں پیش کی جائیں‘لاہور ہائیکورٹ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2018ء) لاہور ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ صاف پانی کے تحفظ کیلئے تجاویزعدالت میں پیش کی جائیں۔لاہورہائیکورٹ میں صاف پانی کے تحفظ کیلئے ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پرسماعت ہوئی، جس میں صاف پانی کے ضیاع کی نشاندہی کی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے سیکرٹری ہائوسنگ سے استفسارکیا کہ صاف پینے کے پانی کو بچانے کے لیے کیا اقدامات کئے ہیں ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری ہائوسنگ نے اقدامات کی تفصیلات فراہم کرنے کے وقت مانگا جس پر ہائیکورٹ نے باور کرایا کہ کیا پلاننگ 2050ء میں مکمل ہوگی۔ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ پینے کے صاف پانی کو ضائع نہیں ہونے دیا جائے گا، پودوں کے دینے کے لیے نہرکا پانی استعمال کیا جا سکتا ہے، ہائیکورٹ نے افسوس کا اظہارکیا کہ سندھ میں ایک ہی چھپڑسے انسان اورجانور پانی پی رہے ہیں۔ ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ صاف پانی کا معاملہ بہت اہم ہے اس کیلئے ہفتوں کا نہیں دنوں کا وقت ملے گا۔