عزاداروں کے جلوسوں پر طاقت کا بے تحاشا استعمال مداخلت فی الدین ہے ، حریت کانفرنس

حکومت طاقت کے بل پر یہاں کے عوام کے بنیادی انسانی و سیاسی حقوق سلب کر چکی ہے ، بیان

جمعرات 20 ستمبر 2018 14:50

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 ستمبر2018ء) حریت کانفرنس’’ع‘‘ گروپ نے ریاستی انتظامیہ کی جانب سے محرم الحرام کے ایام میں جلوس عزاداری میں سرینگر میں بند گلیوں ، رکاوٹوں اور تیمارداروں کو بھی مختلف ہسپتالوں میں جانے سے روک کر انہیں سخت مشکلات سے دوچار کرنے ، عزاداروں کے جلوسوںکے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال اور ان پر لاٹھی چارج اور پرتشدد کارروائیوں اور اندھا دھند گارفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکمرانوں کی ان کارروائیوں کو مداخلت فی الدین قرار دیا ۔

(جاری ہے)

اپنے بیان میں حریت کانفرنس نے کہا کہ کشمیر میں صدیوں سے محرم الحرام کے ایام میں مختلف علاقوں سے ماتمی جلوس نکالے جاتے رہے ہیں اور ان میں شہید کربلا حضرت امام حسین اور ان کے جانثار رفقاء کو خراج عقیدت و محبت پیش کیا جاتا ہے تاہم ریاستی حکومت نے گزشتہ تین دہائیوں سے ان روائتی جلوسوں پر پابندی عائد کرنے کا جو آمرانہ رویہ اپنا رکھا ہے وہ ان کے جمہوری دعوؤں کے قطعی خلاف ہے اور اس کا مقصد عوام کو ان کے مذہبی عقائد اور نظریات کے مطابق آزادانہ طور پر اپنے فرائض کی ادائیگی سے جبری طور پر روکنا ہے جو ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت طاقت کے بل پر پہلے ہی یہاں کے عوام کے بنیادی انسانی اور سیاسی حقوق کو سلب کر چکی ہے اور اب ہر مرحلے پر کشمیریوں کے دینی جذبات اور احساسات کو پاؤں تلے کچلنے کا بھی کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی جو حد درجہ افسوسناک اور فطائی طرز عمل ہے ۔

۔