حق اور باطل، اسلام اور کفر کی معرکہ ٓارائی روز اول سے جاری ہے روز آخر تک جاری رہے گی‘چوہدری محمدسرور

جب بھی صبر و ایثار، تسلیم و رضا اور باطل کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کا ذکر آئے گا تو تاریخ انسانیت میں حضرت امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کی بے مثال جرأت، بہادری اور لازوال قربانیوں کی گونج سنائی دے گی‘گورنر پنجاب

جمعرات 20 ستمبر 2018 19:21

حق اور باطل، اسلام اور کفر کی معرکہ ٓارائی روز اول سے جاری ہے روز آخر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 ستمبر2018ء) گورنر پنجاب ملک چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ جب بھی صبر و ایثار، تسلیم و رضا اور باطل کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کا ذکر آئے گا تو تاریخ انسانیت میں حضرت امام حسینؑ اور شہدائے کربلا کی بے مثال جرأت، بہادری اور لازوال قربانیوں کی گونج سنائی دے گی،شہدا ئے کربلا نے مظلوم انسانیت کو ظالمانہ نظام کے خاتمے اور ظلم و جبر کے خلاف ڈٹ جانے کا حوصلہ اور حق نوائی کا بے مثال درس دیا،واقعہٴ کربلا کی یاد منانے اور حق و سچ کی سربلندی کی خاطر حضرت امام حسینؑ اور ان کے جاں نثار ساتھیوں کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھتے ہوئے ملک کو درپیش تمام اندرونی و بیروی خطرات کا عزم و استقلال اور پامردی سے مقابلہ کرنے کے لئے خود کو تیار کریں۔

(جاری ہے)

عاشورہ کے موقع پر اپنے پیغام میں گورنرپنجاب نے کہا کہ واقعہٴ کربلا تاریخ اسلام کا ہی نہیں بلکہ تاریخ انسانی کا وہ درخشندہ باب ہے جسے حضرت امام حسین ؑ اور ان کے ساتھیوں نے بے مثل عزم اور لافانی شہادتوں سے رقم کیا۔ انہوں نے کہا کہ حق اور باطل، اسلام اور کفر کی معرکہ ٓارائی روز اول سے جاری ہے اور روز آخر تک جاری رہے گی۔ حق کی بقاء، اسلام کی سربلندی اور بالادستی قدرت کا اٹل اور ابدی فیصلہ ہے جب کہ طاغوتی اور ابلیسی قوتوں کی سرکو بی اور ان کا زوال بھی آئین فطرت ہے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ عاشورہ جہاں ہمیں جاں نثارانہ کربلا کی عظیم قربانیوں کی یاد دلاتا ہے وہیں ہمیں یہ سبق بھی دیتا ہے کہ ابتلاء اور آزمائش کی ہر گھڑی میں صبر و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے خدائے بزرگ و برتر کے حضور سُرخرو ہوا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہٴ کربلا کی یادمنانے کا تقاضا یہ ہے کہ ہم اپنے اندر ایثار و قربانی اور یکجہتی کا وہی جذبہ بیدار کریں جس کا عملی مظاہرہ امام حسین ؑ اور ان کے جاں نثار ساتھیوں نے میدانِ کربلا میں کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :