کرادسی قتل عام کیس 20 اخوان کارکنوں کو سزائے موت،80 کو عمر قید

مصر کی فوجی عدالت نے اخوان المسلمون کے زیرحراست کارکنوں کو سزائے موت، عمرقید اور دیگر سزاؤں کی توثیق کردی

منگل 25 ستمبر 2018 11:50

قاہرہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) مصر کی ایک اپیل کورٹ نے کرادسی قتل عام‘ کیس میں اخوان المسلمون کے زیرحراست کارکنوں کو سزائے موت، عمرقید اور دیگر سزاؤں کی توثیق کردی،عرب ٹی وی کے مطابق مصر کی ایک فوجی عدالت کی طرف سے کرادسہ کے مقام پر پولیس کے ساتھ تصادم کے خونی واقعے میں اخوان المسلمون کے 20 کارکنوں کو سزائے موت، 80 کو عمرقید،34 کو 15 سال قید اور ایک کارکن کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

یہ سزا اپیل کورٹ میں چیلنج کی گئی تھی مگر اپیل عدالت نے فوجی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔کرادسی قتل عام کا واقعہ 19 ستمبر 2013ء کو مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مٴْرسی کی برطرفی کے چند ہفتے بعد پیش آیا جب کرادستہ کے مقام پر اخوان المسلمون کے ایک وفادار گروپ نے آر پی جی گولوں، خود کار مشین گنوں اور آلات سے فو اور پولیس پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں میجرجنرل سمیت پانچ فوجی افسر،ایک کرنل، سات پولیس افسران ہلاک ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

حملہ آوروں نے لاشیں قبضے میں لے کران مثلے بنائے جس کے نتیجے میں وہ ناقابل شناخت ہوگئی تھیں۔بعد ازاں مصری فوج نے ایک کارروائی میں کرادستہ قتل عام میں ملوث اخوان کارکنوں کو حراست میں لے لینے کے بعد ان پرمقدمہ چلایا۔ عدالت نے بیس ملزمان کو سزائے موت اور ایک سو کے قریب ملزموں کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔