آسٹریلین کرکٹ ٹیم کے لیے پاکستانی لیگ سپنر یاسر شاہ سے نمٹنا اولین تر جیح بن گئی

پاکستانی لیگ سپنر سے نمٹنا اولین ترجیح ہوگی : پیٹر سڈل

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 25 ستمبر 2018 16:16

آسٹریلین کرکٹ ٹیم کے لیے پاکستانی لیگ سپنر یاسر شاہ سے نمٹنا اولین ..
سڈنی(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 ستمبر2018ء) آسٹریلیوی فاسٹ باﺅلر پیٹر سڈل کا کہنا ہے کہ پاکستان کے خلاف اکتوبرمیں شیڈول دو ٹیسٹ میچز کی سیریز میں آسٹریلین کرکٹ ٹیم کے لیے پاکستانی لیگ سپنر یاسر شاہ سے نمٹنا اولین تر جیح بن گئی ہے ۔ یاسر شاہ نے 2014ءمیں متحدہ عرب امارات کا دورہ کرنے والے آسٹریلیو ی ٹیم کووائٹ واش کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا اور 2میچز کی سیریز میں 17.25کی اوسط سے12وکٹیں لیں تھیں ۔

4سال بعد ایک ناتجربہ کار آسٹریلیوی ٹیسٹ سکواڈ وکٹ کیپر ٹم پین کی قیادت میں ایک بار پھر متحدہ عرب امارات کا دورہ کرے گا جسے پابندی کا شکار سٹیو سمتھ اور ڈیوڈوارنرکا ساتھ حاصل نہیں ہوگا جس کے باعث وہ پاکستانی سپن اٹیک کا سامنا کرنے کے لیے مشکلات کا شکار نظر آرہے ہیں ۔

(جاری ہے)

یاسر شاہ اور19سالہ شاداب خان کی گھومتی گیندوں کا سامنا کرنے کے لیے آسٹریلیا نے ایک بار پر سپن باﺅلنگ کنسلٹنٹ سردھرن سری رام کی خدمات حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ بھارت سے دو لیگ سپنر زکو بھی بلوایا ہے جن میں آئی پی ایل میں کنگز الیون پنجاب کی نمائندگی کرنے والے پرادیپ ساہو بھی شامل ہیں ۔

پیٹر سڈل کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی ٹیم نے دبئی کے سخت گرمی میں سپن باﺅلنگ اور بالخصوص یاسر شاہ کا سامنا کرنے کے لیے سخت محنت کی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ یاسر شاہ اور بالخصوص سپن باﺅلنگ اس سیریز میں انتہائی اہم کردار ادا کرے گی،یہ ایک مشکل امتحان ہوگا،یاسر نے گزشتہ سیریز میں ہمارے خلاف اچھی باﺅلنگ کی تھی اور اس مرتبہ ہمارا پلان بھی یہی ہوگا کہ انہیں کم سے کم وکٹیں دی جائیں تاہم وہ واحد باﺅلر نہیں جن سے ہمیں محتاط رہنا ہوگا ۔

پیٹر سڈل کا مزید کہنا تھا 4سال قبل جب وہ یہاں آئے تھے تو وکٹیں کافی سیدھی تھیں اور چوتھے دن گیند نے ٹرن لینا شروع کیا تھا تاہم اس مرتبہ ایسا محسو س ہورہا ہے کہ وکٹ جلد ٹرن لینا شروع کردے گی اور اس سیریز میں سپن باﺅلنگ اہم کردار ادا کرے گی ۔