صنعت کاروں کیلئے گورنرہائوس کے دروازے ہروقت کھلے ہیں ،گورنرسندھ

اگر کسی صنعت کار کوکوئی ادارہ ہراساں کررہا ہے تو مجھے اس سے متعلق آگاہ کریں،عمران اسماعیل سی پی ایل سی طرز پر صنعت کاروں کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی قائم کریں گے ، سائٹ ایسوسی ایشن کے دورہ پر گفتگو

جمعرات 4 اکتوبر 2018 19:47

صنعت کاروں کیلئے گورنرہائوس کے دروازے ہروقت کھلے ہیں ،گورنرسندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اکتوبر2018ء) گورنرسندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ صنعت کار قومی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں موجودہ حکومت صنعت کاروں کی مشاورت سے صنعتی علاقوں میں بہتری کے لئے بھرپور اقدامات یقینی بنارہی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ گذشتہ حکومت کی ایمنسٹی اسکیم کو چھیڑا نہیں جارہا جن لوگوں نے اپنے اثاثہ ظاہر کئے ہیں انھیں ایف آئی اے کی جانب سے ہراساں کئے جانے کی شکایات حیران کن ہیں کیونکہ ایف آئی اے صرف ان لوگوں کو نوٹسز جاری کررہی ہے جنھوں نے کالے دھن سے بیرون ملک جائیدادیں بنا رکھی ہیں اگر کسی صنعت کار کو ایف آئی اے ہراساں کررہی ہے تو مجھے اس سے متعلق آگاہ کریں اس ضمن میں میرے دروازے ہر ایک کے لئے کھلے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سائٹ ایسوسی ایشن انڈسٹری کے دورہ کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی آفتاب جہانگیر بھی موجود تھے ۔دورہ کے دوران گورنرسندھ ایسوسی ایشن کے زیر نگرانی کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر گئے جہاں انھیں بتایا گیا کہ سائٹ کے صنعتی علاقہ میں 148 نگہبان کیمرے نصب کئے گئے ہیں جن میں 60 انتہائی ہائی ریزو لیشن کیمرے بھی شامل ہیں جن کے گاڑی کی نمبر پلیٹ کو بھی واضح دیکھا جا سکتا ہے ، کمانڈ سینٹر کے ذریعہ سے تمام کیمروں کی نگرانی کی جارہی ہے کسی بھی واردات کی صورت میں فوراً متعلقہ حکام کو اطلاع دے دی جاتی ہے ، سینٹر کے باعث صنعتی علاقہ میں اسٹریٹ کرائم کی واراتوں میں نمایاں کمی ہورہی ہے لیکن مزید اقدامات وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔

ایک صنعت کا ر نے گورنرسندھ کو بتایا کہ آپ کے والد محترم بھی سائٹ ایسوسی ایشن کے صدر رہ چکے ہیں ۔ گورنرسندھ نے کمانڈ سینٹر کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جرائم کی روک تھام کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال ، ماہر افراد کی شمولیت اور اداروں میں مربوط اور موئثر نیٹ ورک اہم ثابت ہو سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سی پی ایل سی کی طرز پر صنعتی علاقوں اور صنعت کاروں کے مسائل کے حل کے لئے گورنمنٹ انڈسٹریلٹس لائژن کمیٹی بنائی جائے گی جس میں متعلقہ محکمہ کا ڈائریکٹر جنرل کے عہدہ کے افسر کی موجودگی کی کوشش کریں گے تاکہ معاملات کو بروقت حل کیا جا سکے اس ضمن میں متعلقہ افسر سے براہ راست میں خودبھی رابطہ رکھوں گا ، لائژن کمیٹی صنعت کاروں کی مشاورت سے بنائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیرا عظم پاکستان کی پوری زندگی جدوجہد سے عبارت ہے 22 برس کی طویل جدوجہد میں کپتان نے جو بھی اعلان کئے ان پر عملدرآمد بھی کیا اسی حکومت میں رہتے ہوئے جو اعلان کئے گئے انھیں بھی پوری کرنے کے لئے وزیراعظم پاکستان پر عزم ہیں ،100 روز مکمل ہونے دیں سمت واضح نظر آئے گی ، غلطیاں ہو سکتی ہیں لیکن بے ایمانی ہر گز نہیں ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ میں صنعت کاروں سے تعاون کی درخواست کررہاہوں قربانی نہیں مانگ رہا ماضی میں ہر ایک نے صنعت کاروں سے صرف قربانیاں ہی مانگی ہیں اور دیا کچھ بھی نہیں اب ایسا نہیں ہوگا جو بات کریں گے اس بھی عمل درآمد بھی ہوگا ۔ گورنرعمران اسماعیل نے مزید کہا کہ صنعتوں کو پانی کی فراہمی کے لئے ٹی پی 4 او ر 5 پر کام کررہے ہیں جس کے ذریعہ صنعت کاروں کو ری سائیکل پانی فراہم کیا جائے گا جس سے ان کا دیرینہ مسئلہ یقینا حل ہو جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے منگھو پیر روڈ کی استرکاری کے افتتاح کے لئے جاناتھا لیکن چونکہ امجد صابری میرے دیرینہ دوست تھے ان کے بھائی عظمت صابری کے انتقال کی خبر سن کر ان کے گھر جارہا ہوں اس لئے افتتاح پر نہیں جا سکتا ہوں لیکن منگھوپیر روڈ کی استرکاری کے کام کا آغاز کردیا گیا ہے انشاء اللہ 3 ماہ میں منصوبہ مکمل کرلیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ عظمیٰ کے لئے خریدے جانے والے فائر ٹینڈر ز میں سے کچھ سائٹ ایسوسی ایشن کو بھی دیئے جائیں گے تاکہ آگ کے واقعات کی روک میں مدد حاصل کی جا سکے ۔

اس موقع پر ایسوسی ایشن کے سرپرست سراج قاسم تیلی ، سابق صدور زبیر موتی والا، محمد یونس اور جاوید بلوانی نے بھی خطاب کیا اور ایسوسی ایشن کی کارکردگی صنعتی علاقہ کے مسائل اور ان کے حل کے لئے تجاویز پیش کیں۔