زینب قتل کیس کے مجرم عمران کی پھانسی میں تاخیر پر ازخود نوٹس

چیف جسٹس ثاقب نثار نے متعلقہ حکام کو 24 گھنٹوں میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس ہفتہ 6 اکتوبر 2018 22:33

زینب قتل کیس کے مجرم عمران کی پھانسی میں تاخیر پر ازخود نوٹس
اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار-06 اکتوبر 2018ء) :چیف جسٹس ثاقب نثار نے زینب قتل کیس کے مجرم عمران کی پھانسی میں تاخیر پر از خود نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو 24 گھنٹوں میں رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق قصور میں جنسی زیادتی کے بعد قتل ہونے والی زینب کے قاتل عمران کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی جس پر تاحال عمل در آمد نہیں ہوسکا ۔

اس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے از خود نوٹس لے لیا ہے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے متعلقہ حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ 24 گھنٹوں میں اپنی رپورٹ عدالت میں داخل کروائیں اور بتائیں کہ زینب کے قاتل عمران کو تاحال پھانسی کیوں نہیں دی جاسکی۔ یاد رہے کہ مجرم عمران کو قصور کی سات سالہ زینب قتل کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا تھا جہاں مجرم نے اسی قسم کے دیگر کیسسز میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا جو کہ پہلے ہی سے سائنسی بنیادوں پرثابت ہو چکے تھے۔

(جاری ہے)

گرفتاری کے بعد زینب قتل کیس میں ملزم کو پہلے ہی سے سزائے موت سنائی جا چکی ہے جبکہ جرمانے کی سزا الگ ہے۔علاوہ ازیں اگست میں دیگر کیسسز کا بھی فیصلہ سناتے ہوئے انسداد دہشت گردی عدالت کے جج شیخ سجاد نے عمران علی کو عائشہ ،لائبہ اور نور فاطمہ کیس میں سزا سنا دی تھی۔اس کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے جج شیخ سجاد نے عمران کو 12 مرتبہ پھانسی ,60 لاکھ جرمانہ اور 30 لاکھ دیت ادا کرنے کی سزا سنائی۔

لائبہ زیادتی و قتل کیس میں مجرم کو 4 مرتبہ پھانسی اور 20 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ ملزم کو بچی کی 10 لاکھ دیت ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔اسی طرح نور فاطمہ زیادتی و قتل کیس میں ملزم عمران کو 4 مرتبہ پھانسی اور 20 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی جبکہ ملزم کو بچی کی 10 لاکھ دیت ادا کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔ملزم کو اسی قسم کی سزا عائشہ زیادتی و قتل کیس میں بھی ملزم کو سنائی گئی یوں جج شیخ سجاد نے عمران کو 12 مرتبہ پھانسی ,60 لاکھ جرمانہ اور 30 لاکھ دیت ادا کرنے کی سزا سنائی تھی۔