وکلاء سول سوسائٹی اور میڈیا ورکز نے مل کر وکلاء تحریک انصاف کو کامیاب بنایا،افتخار محمد چوہدری

مشرف کی خطرہ تھا کہ عدلیہ ان کے مخالف ہو جائے گی اس لئے وہ دردی میں انتخاب لڑنا چاہتے تھے، ،میرے دور میں بڑے بڑے کیسز میں اربوں روپے ریکو کئے گئے،مجھے اور میرے خاندان کو خطرات لاحق ہیں،سابق چیف جسٹس کی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 8 اکتوبر 2018 00:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 اکتوبر2018ء) سابق چیف جسٹس افتحار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ جنرل (ر) مشرف کی خطرہ تھا کہ عدلیہ ان کی مخالف ہو جائے گی اس لئے وہ دردی میں انتخاب لڑنا چاہتے تھے، وکلاء سول سوسائٹی اور میڈیا ورکز نے مل کر وکلاء تحریک انصاف کو کامیاببنایا۔وکلاء تحریک انصاف کا مقصد آئین و قانون کی بالا دستی تھا ،میرے دور میں بڑے بڑے کیسز میں اربوں روپے ریکو کئے گئے ۔

اتوار کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمدچوہدری نے کہا ہے کہ مجھے اور میرے خاندان کو خطرات لاحق ہیں، 9 مارچ 2007 کو ملک میں آئین و قانون کی بالا دستی کے لئے شروع ہونے والی وکلاء تحریک کو وکلاء سول سوسائٹی او رمیڈیا ورکرز نے مل کر کامیاب بنایا، وکلاء رہنما جن میں اعزاز احسن اور علی احمد کرد شامل ہیں اس بات پرمتفق ہیں کہ عدلیہ بحالی تحریک چلانے کا مقصد آئین و قانون کی بالا دستی تھا انہوں نے کہا ہے کہ ہماری سیاسی جماعت اس بات کی مخالفت ہے کہ صرف وڈیروں اور صنعتکاروں کو حق حکمرانی حاصل ہو، غریب لوگوں کو بھی حکمرانی کا حق حاصل ہے ہماری جماعت نے عام لوگوں میں ٹکٹ دیا ،ہمارے امید وار بہت کم مارجن سے انتخابات میںہارے جنرل مشرف نے قوم کے بچوںکو غیر ملکیوں کے حوالے کیا۔

(جاری ہے)

آج لوگ جنرل (ر) مشرف کو پسند نہیں کرتے، افتخار چوہدری نے کہا کہ ہم کرپشن اور کرپشن کرنے والوں کو برداشت نہیں کریں گے، یہ بات درست ہے کہ عدلیہ کی بحالی کے بعد ہم نے انصاف کی فراہمی کے لئے کوششیں نہیںکیں ،مشرف کو بھی خطرہ تھا کہ عدلیہ اس کے خلاف ہو گی اس لئے وہ وردی میں انتخاب لڑنا چاہتے تھے میں نے نیشنل جوڈیشل پالیسی بنائی جس کو پورے پاکستان میں نافذ کیا گیا میرے دور میں آر پی پی ، این آر او اور پنجاب بینک سمیت متعدد بڑے کیسز میں اربوں روپے ریکور کئے گئے۔ میرے دور میں عدلیہ نے بہت اچھا کردار ادا کیا ور اب بھی بہترین کام کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ جس وزیر کا بس چلتا تھا اس کی کرپشن کی طویل فہرست آ جاتی تھی۔