گاڑیوں کی فروخت میں 30فیصد کمی،

75فیصد بکنگ منسوخ ، نان فائلرز پر نئی گاڑیاں خریدنیکی پابندی کے بعد انڈس اور سوزوکی موٹرز نے نان فائلرز کو گاڑیوں کی فراہمی بند کر دی، اسیمبلرز نے کار ڈیلروں کو گاڑیاں صرف فائلرز کو فروخت کرنے کا پابند کر دیا، اسیمبلرز نے نان فائلرز کا ڈیٹا ایف بی آر کو دینا شروع کر دیا

بدھ 10 اکتوبر 2018 13:18

گاڑیوں کی فروخت میں 30فیصد کمی،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 اکتوبر2018ء) حکومت پاکستان کی جانب سے نان فائلرز پر نئی گاڑیاں خریدنے پر پابندی کے بعد انکم ٹیکس فائلرز بن گئے ہیں کیونکہ جاپان سے تعلق رکھنے والے گاڑیوں کے اسیمبلرز نے کار ڈیلروں کو پابند کیا کہ جن افراد نے نئی گاڑیوں کے لئے درخواستیں دے رکھی ہیں وہ ان افراد کو انفرادی طور پرفائلر بننے کی ترغیب دیں جس کے بعد25فیصدافراد جنہوں نے گاڑیاں بک کروا رکھی تھیں وہ انکم ٹیکس فائلرز بن چکے ہیں جس کے بعد نئی گاڑیوں کی بکنگ میں 30فیصد کی کمی واقع ہو گئی ہے جبکہ باقی 75فیصد نئی گاڑیوں کی بکنگ منسوخ ہو چکی ہیں۔

آٹو سیکٹر کی جانب سے اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ گاڑی کی بکنگ کیلئے فائلر ہونا ضروری ہے۔گاڑیوں کی بکنگ کروانے والوں کی بڑی تعداد نے رقم ری فنڈ کرنے کی درخواست کی ہے جبکہ کچھ نان فائلر اب بھی حکومت کی جانب سے اس پر نظر ثانی کے منتظر ہیں جبکہ گاڑیوں کے اسیمبلرز کی جانب سے مئی سے ہی نان فائلرز کو حکومتی اعلان سے آگاہ کر دیا تھااور نان فائلرز کو نئی گاڑیوں کی فروخت بند کر دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

انڈس موٹر لمیٹڈ کے سی ای او علی اصغر جمالی نے بتایا کہ 20سی25فیصد نان فائلرز اب انکم ٹیکس فائلرز بن چکے ہیں جبکہ باقی اتنے فیصد ہی نان فائلرز ہیں اور انہوں نے اپنی بکنگ کی درخواستیں منسوخ کروا لی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم سی کو ہر ماہ 4سی5ہزار گاڑیوں کی بکنگ کی درخواستیں موصول ہو رہی تھیں۔ پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی کے ترجمان شفیق احمد شیخ نے کہا کہ حکومتی فیصلے کے بعد ہماری کمپنی نے بھی نان فائلرز کی بکنگ کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ہے اور مئی کے تیسرے ہفتے سے ہی بکنگ بند کر دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ نان فائلرز کی659ایڈوانس بکنگ آرڈرز 20جون سے زیر التوا ء ہیں جبکہ ہماری مجموعی سیل جولائی سے ستمبر2018ء تک40فیصد رہیں جن میں زیادہ تعداد ایک 1000سی سی گاڑیوں کی ہے۔انہوں نے بتایا کہ دیہی علاقوں کے 510افراد کو ڈیلرز کی جانب سے فائلرز ہونے کی ترغیب اور رہنمائی فراہم کی گئی ہے اور اب وہ فائلر بن چکے ہیں جبکہ شہر سے تعلق رکھنے والے 15افراد نے اپنی بکنگ کے عوص جزوی فنڈز حاصل کر لئے ہیں اور125افراد حکومت کے اس فیصلے پر نظر ثانی کے منتظر ہیں۔

یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان آٹو مینو فیکچررز ایسوسی ایشن مستقل بنیادوں پر نان فائلرز کا ڈیٹا مرتب کر کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو دے رہا ہے جبکہ حکومت نے نان فائلرز کے گرد گھیرا تنگ کرنے کیلئے تمام اقدامات کر لئے ہیں تا کہ وہ انکم ٹیکس فائلر بن سکیں اور ٹیکس نیٹ میں بھی اضافہ ہو۔