جسٹس شوکت عزیز صدیقی ملکی تاریخ میں ہٹائے جانے والے دوسرے جج

اس سے قبل 1973ء میں لاہور ہائیکورٹ کے جج کو جانا پڑا تھا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 12 اکتوبر 2018 13:54

جسٹس شوکت عزیز صدیقی ملکی تاریخ میں ہٹائے جانے والے دوسرے جج
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12 اکتوبر 2018ء) : اسلام آباد ہائیکورٹ کے برطرف جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی ملکی تاریخ کے وہ دوسرے جج ہیں جنہیں ان کے عہدے سے برطرف کیا گیا ۔ اس سے قبل 1973ء میں لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شوکت علی کو مس کنڈکٹ کے الزامات ثابت ہونے پر سپریم جوڈیشل کونسل کی سفارش پر جانا پڑا تھا۔ اس عرصہ کے دوران بھی بہت سے ججز کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل نے کارروائی شروع کی تو ججز کی اکثریت استعفیٰ دے کر کارروائی ختم کرنے کو ترجیح دی ، بہت سے ججز تو شکایت جانے پر ہی مستعفی ہو گئے تھے۔

حالیہ برسوں میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس اقبال حمید الرحمان اور لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظہر اقبال سندھو سمیت کئی ججز خود استعفیٰ دینے والوں میں شامل ہیں۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وکلا نے سپریم جوڈیشل کونسل کے متحرک ہونے کو خوش آئند قرار دیا۔

(جاری ہے)

سینئیر وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ وکلا ایک عرصہ سے سپریم جوڈیشل کونسل کے متحرک ہونے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

وائس چئیرمین پاکستان بار کونسل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ الزامات صحیح ہیں یا غلط اس کا فیصلہ ججز نے کرنا ہوتا ہے تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کیا صرف جسٹس شوکت عزیز صدیقی تک محدود تھی یا پھر دیگر ریفرنسز پر بھی کوئی حتمی کاروائی آگے بڑھتی ہے۔ سینئیر وکیل عارف چوہدری نے کہا کہ یہ تاریخی فیصلہ ہے جس کو ہم بارش کے پہلے قطرے کےطور پر دیکھ رہے ہیں۔

اُمید ہےکہ سپریم جوڈیشل کونسل دیگر ریفرنسز پر جلد فیصلے کرے گی۔ اس معاملے پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے وکیل حامد خان نے کہا کہ اگرچہ سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے کے خلاف اپیل نہیں ہو سکتی لیکن وہ اس معاملے کو سپریم کورٹ میں لے کرجائیں گے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار اور سپریم کورٹ کے دیگر تین ججز کے خلاف بھی ریفرنس زیر التوا ہیں۔ لیکن انہیں ابھی سماعت کے لیے مقرر نہیں کیا گیا۔