سال2015 میں نوجوان کے اغوا، قتل اور لاش جلانے کا مرکزی ملزم گرفتار

ملزم عدیل واردات کے بعد دبئی فرار ہو گیا تھا، اس نے اغوا کے اگلے ہی روز مغوی کو قتل کر دیا تھا اور مغوی کی لاش کمبل میں لپیٹ کر آگ لگا دی تھی، راجہ عمرخطاب

بدھ 17 اکتوبر 2018 13:23

سال2015 میں نوجوان کے اغوا، قتل اور لاش جلانے کا مرکزی ملزم گرفتار
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اکتوبر2018ء) سال2015میں شاہ فیصل کالونی سے نوجوان کے اغوا کے بعد قتل اور لاش جلانے کے واقعے میں ملوث مرکزی ملزم عدیل کو سی ٹی ڈی نے گرفتار کر لیاہے۔پولیس کے مطابق ملزم عدیل نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر محلے دار اور دوست بلال کو تاوان کے لیے اغوا کیا، بعد ازاں نوجوان پر تشدد کر کے اسے جان سے مارا اور لاش جلا دی۔

اس ضمن میںکائونٹر ٹیرر ازم ڈپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) کے انچارج راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ ملزم عدیل واردات کے بعد دبئی فرار ہو گیا تھا، اس نے اغوا کے اگلے ہی روز مغوی کو قتل کر دیا تھا اور مغوی کی لاش کمبل میں لپیٹ کر آگ لگا دی تھی۔انہوں نے بتایا کہ مقتول بلال نجی یونیورسٹی میں میڈیا سائنس کا طالب علم تھا، ملزم عدیل نے مغوی کو تاوان کے لیے اغوا کیا اور مزاحمت پر قتل کر دیا، اغوا اور قتل میں پہلے ہی دو ملزمان گرفتار تھے۔

(جاری ہے)

راجہ عمر خطاب نے بتایاکہ بلال کی لاش جلنے کے بعد نا قابلِ شناخت ہوگئی تھی، ملزم عدیل کو رینجرز نے بھی گرفتار کیا تھا لیکن اس نے اعتراف نہیں کیا، عدیل مقتول بلال کا دوست اور محلے دار تھا، ملزم کو معین آباد مہران ڈپو کے قریب سے گرفتار کیا گیاہے۔دریں اثنا مقتول نوجوان کے والد رضوان نے کہا کہ بیٹے کی سالگرہ پر دوست ساتھ لے گئے تھے، اس کے بعد کچھ پتا نہیں چلا، جس پر کیس سی ٹی ڈی میں ٹرانسفر کرایا، ملزمان کے پاس بیٹے کا موبائل تھا جس سے وہ ٹریس ہوئے، ملزم نعمان اور دانش کو پہلے گرفتار کر لیا گیا تھا۔

انہوں نے کہاکہ عدیل کافی عرصے سے دبئی میں تھا، ملزم کی شناخت کر لی ہے، ملزمان کی گرفتاری پر اہلِ خانہ کو سکون ملا، بیٹے کو بہت برے طریقے سے مارا گیا، آخری وقت میں بچے کا چہرہ بھی نہیں دیکھ سکے تھے۔مقتول کے والد نے بتایا کہ بلال میڈیا سائنس پڑھ رہا تھا، وہ میڈیا میں جانا چاہتا تھا، ملزمان رحم کے قابل نہیں ہیں، اپیل کرتا ہوں جلد سے جلد ملزمان کو سزائیں دی جائیں۔