دیامر آپریشن ،ْاسکول حملے کے ذمہ دار 22 مشتبہ افراد زیر حراست

تحقیقات کے دوران اہم شواہد سامنے آئے ،ْ حملوں میں غیر ملکی اور چند مقامی سہولت کار ملوث تھے ،ْ ایس ایس پی آ ر رائے اجمل

جمعہ 19 اکتوبر 2018 19:00

دیامر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2018ء) دیامر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس رائے اجمل نے کہا ہے کہ علاقے میں ہونے والے اسکول حملوں پر بنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے پولیس کے زیر حراست 22 مشتبہ افراد کو حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔واضح رہے کہ 2 اگست کی رات کو دیامر تحصیل میں کم از کم 15 اسکولوں کو تباہ کردیا گیا تھا۔

ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ دہشتگردوں نے حملے کو منصوبہ بندی کے ساتھ سر انجام دیا جنہوں نے پہلے عمارتوں میں لوٹ مار کی اور پھر انہیں نذر آتش کیا۔انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران اہم شواہد سامنے آئے جن سے معلوم ہوا کہ حملوں میں غیر ملکی اور چند مقامی سہولت کار ملوث تھے۔بعد ازاں علاقے میں ملزمان کی گرفتاری کیلئے آپریشن کا آغاز ہوا۔

(جاری ہے)

گلگت بلتستان کے انسپکٹر جنرل پولیس ثنا ء اللہ عباسی کی زیر صدارت پولیس ہیڈ کوارٹرز میں دیامر آپریشن کے حوالے سے اجلاس میں رائے اجمل نے بتایا کہ داریل ، تانگیر اور چلاس میں مختلف ملزمان کے خلاف 25 مقدمات درج کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ آپریشن کے دوران 87 مشتبہ افراد کو پولیس نے حراست میں لیا جن میں سے 22 ملزمان کو جے آئی ٹی نے ذمہ دار ٹھہرایا جبکہ دیگر 65 افراد کو تحقیقات کے بعد رہا کردیا گیا۔

ایس ایس پی نے کہا کہ اس طرح تمام مقدمات ٹریس کر لئے گئے ہیں جبکہ پولیس علاقے میں دیگر ملزمان کو گرفتار کرنے کیلئے کارروائیاں کر رہی ہے۔انہوں نے اجلاس کے دوران سیکیورٹی آلات اور پولیس کے ٹرانسپورٹ کیلئے مزید گاڑیوں کا مطالبہ کیا اور کہا کہ پولیس کو سہولیات مہیا نہ ہونے کی وجہ سے آپریشن کو مکمل ہونے میں وقت لگ رہا ہے۔اجلاس کے اختتام میں آئی جی ثناء اللہ عباسی نے فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کا دیامر آپریشن میں مدد کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :