کچھ ناراضگیا ںاور سیاسی مسائل ہونگے ، صوبے کو درست سمت پر گامزن کرنا ہے، میر جام کمال

بلوچستان کو بے دردی سے استعمال کیا گیا ، اقرباء پروری سے سسٹم بیٹھ چکا ہے ،صوبے کا نینشن بل 23ارب روپے سالانہ ہے، بلوچستان کو میونسپل کارپوریشن سے بھی بری طرح چلایا گیا ،وزیر اعلیٰ بلوچستان

منگل 23 اکتوبر 2018 20:24

کچھ ناراضگیا ںاور سیاسی مسائل ہونگے ، صوبے کو درست سمت پر گامزن کرنا ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اکتوبر2018ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان میر جام کما ل نے کہا ہے کہ بلوچستان کو بے دردی سے استعمال کیا گیاہے ، اقرباء پروری سے سسٹم بیٹھ چکا ہے صوبے کا نینشن بل 23ارب روپے سالانہ ہے، بلوچستان کو میونسپل کارپوریشن سے بھی بری طرح چلایا گیا ،میرے اقدامات سے کچھ ناراضگیا ںاور سیاسی مسائل ہونگے لیکن ہم نے صوبے کو درست سمت پر گامزن کرنا ہے، سرکاری محکموںکے ساتھ ساتھ کانکنی ، سی پیک،زراعت ،لائیوسٹاک اور انڈسٹریل رونز میں روزگار کے مواقعے پیدا کرنے کا طریقہ کار بنا ر ہے ہیں ، یہ بات انہو ں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیڑ پر اپنے جاری کردہ پیغام میں کہی ،وزیراعلیٰ جام کمال نے کہا کہ روزگار صرف سرکاری نوکری نہیں ہے لیکن ہم سرکاری نوکریوں پر بھی ایک سسٹم بنا رہے ہیں ساتھ ہی پرائیویٹ سیکڑ میں جس میں زراعت، لائیوسٹاک ،سی پیک ،کانکنی ،مستقبل میں تعمیر ہونے والے انڈسٹریل رون وہ سیکشن ہیںوہاں بھی روزگار کے مواقعے آئیں گے ،انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہم میں سے کئی لوگوں نے جب بھی حکومت کی وہ صرف اپنے حلقے یا پھر کچھ لوگوں تک محدود رہی ،آج صوبے کا سالانہ پینشن بل 23ارب اور 2023میں 200ارب ہوگا جس انداز میںپروموشن اور بھرتیاںکی گئیں پورا سسٹم بیٹھ گیا ہے، محکمہ مائنز و منرل صرف 1.6ارب اور محکمہ ایکسائز 1.5ارب روپے کماتے ہیں لیکن ان محکموں کے اخراجات آمدن سے زائدہیں حکومت کے تمام محکمے ایسے ہی ہیں اداروں اور صوبے کے وسائل و استدعائے کار بڑھانے پر کوئی اقدام نہیں کیے گئے،انہوں نے کہا کہ دس سالوں میں 400ارب کی اسکیمات زبردستی پی ایس ڈی پی میں ڈالی گئی خزانے میں قم اسکی آدھی بھی نہیں تھی تمام اسکیموں کے ٹینڈر کردئیے اور پیسے خزانے میں نہیں تھے جیب میں 1ہزار اور خرچہ 20ہزار کیا گیا جس کی وجہ سے آج سب کام ادھورے ہیں،انہوں نے صوبے کے سسٹم کو تنقید کا نشانہ بنا تے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ایک میونسپل ادارے کی طرح کا سسٹم بنایا گیا شاید میونسپل کا سسٹم بھی بہتر پلاننگ سے بنایا جاتا ہوگا یہ شکایت نہیں سیاسی حقائق ہیں صوبے میں آج بھی ہزاروں ایکٹر سرکاری زمین میں خرد برد اور پی ایس ڈی پی کی آدھی اسکیمات نامکمل ہیں،انہوں نے کہا کہ صوبے میں جہاں سے چیزیں اٹھائو کمزوری ہے ہم جن چیزوں کو نکال رہے ہیں شاید وہ بہت سے لوگوں کو برا لگ رہا ہے لیکن ہم صوبے کو درست سمت میں لائیں گے اور میری پوری کوشش ہوگی کہ بلوچستان کی سمت کا تعین کیا جائے،انہوں نے مزید لکھا کہ کچھ سیاسی مسائل اور نارضگیاں ضروری ہونگی لیکن ہر چیز کی ایک حدہوتی ہے یہ ہمارا گھر لیکن اسے بہت بے دردی سے استعمال کیا گیا ہے ،اگر ہم صرف ایک سال ہر چیز بھول کر ہر طرح کی صوبے کی بہتری پر توجہ دیں تو صورتحال میں فرق آئیگا ،یہ ذمہ داری اسمبلی ،اپوزیشن ،کابینہ اور میرے اوپر عائد اللہ ہماری رہنمائی فرمائے اور ہمت دے�

(جاری ہے)