سینیروزیر کی اورنج لائن ٹرین کےتمام اسٹیشنوں کوکمرشلائزکرنے کی ہدایت

پنجاب حکومت مستقل طورپرسبسڈی دینےکی متحمل نہیں ہو سکتی،عبدالعلیم خان

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس بدھ 7 نومبر 2018 18:46

سینیروزیر کی اورنج لائن ٹرین کےتمام اسٹیشنوں کوکمرشلائزکرنے کی ہدایت
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 نومبر2018ء) میٹرو بس سروس کے بعد پنجاب حکومت نے اورنج لائن ٹرین پر بھی مستقل سبسڈی نہ دینے کا فیصلہ کر لیا ۔۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی جانب سے اورنج لائن ٹرین منصوبہ 2015ء میں شروع کیا گیا جسے دو سال کی مدت میں مکمل ہونا تھا۔ میگا پراجیکٹ ''اورنج لائن میٹرو ٹرین'' کے منصوبہ تکمیل نہ ہونے کی وجہ سے موجودہ حکومت کے گلے کی ہڈی بن گیا ہے جسے نہ تو نگلا جا سکتا ہے اور نہ ہی اُگلا جا سکتا ہے۔

اس میگا پراجیٹ کی تکمیل کے لیے ابھی مزید 44 ارب 41 کروڑ 34 لاکھ 86 ہزار روپے درکار ہیں ۔معتبرذرائع کے مطابق محکمہ خزانہ کی اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ کے حوالے سے تیار کی گئی رپورٹ نے پنجاب حکومت کے ہوش اُڑا دیئے ۔ محکمہ خزانہ پنجاب نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور صوبائی وزیر خزانہ کو پیش کی گئی رپورٹ میں قراردیا کہ اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ جیسے جیسے تاخیر کا شکار ہوتا جا رہا ہے ویسے ہی اس کی لاگت میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کی ایک وجہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی بھی ہے ۔

(جاری ہے)

اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ مکمل کرنے کے لیے جہاں مزید 43 ارب روپے درکار ہیں وہیں اس کی زد میں آنے والی تاریخی عمارات پربھی 1 کروڑ 34 لاکھ 86 ہزار روپے مزید خرچ ہوں گے۔ان سب حالات کے بعد پنجاب حکومت نے اورنج لائن ٹرین کے حوالے سے اہم فیصلہ کرتے ہوئے مستقل طور پر سبسڈی نہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔اس حوالے سے سینئیر وزیر عبد العلیم خان نے بتایا کہ پنجاب حکومت مستقل طورپرسبسڈی دینےکی متحمل نہیں ہو سکتی۔ایل ڈی اے ، ضلعی انتظامیہ اورنج لائن ٹرین کیلیے ذمے داریاں پوری کریں۔یاد رہے کہ اس سے پہلے میٹرو بس سروس پر سبسڈی ختم کرتے ہوئے اسکے کرائے بھی بڑھا دئیے گئے تھے۔