وفاقی حکومت کی جانب سے پانی کے 91کے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کی بات تسلیم کرنا،

سندھ حکومت کے موقف کی تائید ہے، مرتضی وہاب سندھ کو 91 کے معاہدے کے تحت پانی نہیں مل رہا سمجھ نہیں آتا گورنر کس قانون کے تحت کام کررہے ہیں ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے، مشیر اطلاعات کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن بھرپوراندازسے جاری ہے، سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے تجاوزات معاملے پرسیاست نہ کریں، میڈیا سے گفتگو

جمعہ 9 نومبر 2018 15:11

وفاقی حکومت کی جانب سے پانی کے 91کے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کی بات ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2018ء) مشیر اطلاعات قانون اور اینٹی کرپشن سندھ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے پانی کے 1991کے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کی بات تسلیم کرنا، سندھ حکومت کے موقف کی تائید ہے لہٰذا وفاق فوری طور پر پانی کے معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے، کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن بھرپوراندازسے جاری ہے، سیاسی جماعتوں سے درخواست ہے تجاوزات معاملے پرسیاست نہ کریں۔

وہ جمعہ کو سندھ اسمبلی اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کررہے تھے بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ کراچی پریس کلب میں گزشتہ شب کارروائی غلط فہمی کی بنیاد پر تھی ابتدائی تحقیقات کے مطابق جی ایس ایم لوکیٹر کی فریکوئنسی خراب ہونے سے غلط لوکیشن ظاہر ہوئی یہ تمام معاملہ غلط فہمی کی بنیاد پر تھا تاہم اسکے باوجود حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ صدر میں تجاوزات کے خلاف کارروائی شفاف ہے سپریم کورٹ کی ہدایت پر تجاوزات کے خلاف کارروائی ہورہی ہے، کارروائی کے دوران کسی کو نشانہ نہیں بنایا جارہا حزب اختلاف صدر میں جاری آپریشن پر سیاسی پوائنٹ اسکورنگ سے گریز کرے۔ انہوں نے کہاکہ تجاوزات کے خلاف کارروائی ضرروی تھی صدر اب خوبصورت لگ رہا ہے، جائزپرا پر ٹی کے خلاف کارروائی نہیں کی جائے گی۔

مرتضی وہاب نے کہا کہ غیرقانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف بھی بھرپورکارروائیاں جاری ہیں، اینٹی کرپشن غیرقانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے۔ گزشتہ ہفتی6 اوررواں ہفتے 3 غیرقانونی ہائیڈرنٹس سیل کیے، سندھ کا پانی چوری کرنے والوں کوکسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا۔ شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کریںگے۔صفورا گوٹھ میں قائم ہائیڈرنٹ کے خلاف بھی کارروائی کرینگے ۔

مرتضی وہاب نے کہاکہ وہ وفاقی حکومت کے شکرگزارہیں، انہوں نے تسلیم کیا سندھ کو کم پانی مل رہا ہے، وفاقی وزیر سندھ کوپوراپانی دلانے کے لیے اپنا کردارادا کریں۔وفاق نے تسلیم کیا ہے سندھ کو 91 کے معاہدے کے تحت پانی نہیں مل رہا سمجھ نہیں آتا گورنر کس قانون کے تحت کام کررہے ہیں ہر ادارے کو اپنی آئینی حدود میں رہ کر کام کرنا چاہیے صنعتکاروں کے مسائل حل کرنے کے لئے ہم موجود ہیں ان کے انفراسٹرکچر سے متعلق مسائل ہیں تو سندھ حکومت کو آگاہ کریں، مرتضی وہاب نے کہاکہ سندھ حکومت صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے صحافیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرینگے۔

انہوں نے کہاکہ فواد چودھری کبھی آصف زرداری ، کبھی مشرف اور کبھی ق لیگ کے ترجمان رہے ہیں انکے بیانات صرف سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے انکے بیانات کی گورنر ہائوس سے تردید آجاتی ہے۔مشیراطکلاعات نے کہاکہ حلیم عادل شیخ ہوا میں بات کرتے ہیں نجانے انہیں کون پڑھاتا ہے انکے خلاف اینٹی کرپشن میں انکوائری چل رہی ہے یقین دلاتا ہوں انکوائری شفاف ہوگی۔