سندھ ہائی کورٹ :سی این جی کے نرخوں میں اضافہ کے خلاف درخواست کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی

جمعہ 9 نومبر 2018 18:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2018ء) سندھ ہائیکورٹ نے حالیہ سی این جی کے نرخوں میں اضافہ کرنے سے متعلق سندھ پیٹرولیم اینڈ سی این جی ایسوسی ایشن و دیگر کی درخواست پر بغیر کسی کارروائی کے سماعت ملتوی کردی۔ جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو حالیہ سی این جی کے نرخوں میں اضافہ کرنے سے متعلق سندھ پیٹرولیم اینڈ سی این جی ایسوسی ایشن و دیگر کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواست کی سماعت جسٹس ر زاہد قربان علوی کے انتقال کے باعث بغیر کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔ عدالت نے سی این جی نرخ بڑھانے پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر رکھا ہے۔ اوگرا نے جواب میں کہا تھا کہ گیس کے نرخ عالمی مارکیٹ کو مد نظر رکھ کر بڑھائے گئے۔ ڈالرز کی قیمت بڑھنے کے باعث گیس کے نرخ بڑھائے گئے۔

(جاری ہے)

گیس کے نرخ قانون کے عین مطابق بڑھائے گئے۔

دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ سی این جی کی پیٹرول سے زائد نرخ کا عام آدمی کیسے بوجھ اٹھائے گا۔ پہلی بار پیٹرول سستا اور سی این جی مہنگی کردی گئی۔ پیٹرول درآمد جبکہ گیس تو سندھ خود پیدا کرتا ہے۔ سی این جی نرخ بڑھانے سے متعلق اوگرا کا نوٹیفکیشن غیر قانونی ہے۔ اوگرا نے سوئی سدرن گیس کی قیمت 17 فیصد بڑھانے کی سفارش کی۔ اوگرا نے سوئی نادرن گیس کی نرخ 30 فیصد بڑھانے کی سفارش کی۔

وفاقی حکومت نے اوگرا کی سفارش کے برخلاف 40 فیصد یکساں نرخ بڑھا دیئے۔ دونوں ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کے نرخ یکساں بڑھانا خلاف قانون ہے۔ دونوں ڈسٹریبیوشن کمپنیوں کے خسارہ میں واضح فرق ہے۔ اوگرا قیمت طے کرنے سے متعلق آزاد ادارہ ہے۔ وفاقی حکومت اوگرا کو صرف پالیسی دینے کا مجاز ہے۔وفاقی حکومت اوگرا کے طے کردہ نرخ بڑھانے یا کم کرنے کی مجاز نہیں۔ قیمتیں پیٹرول سے تجاوز کرنے پر سی این جی سیکٹر تباہ ہو جائے گا۔ ویسے ہی ہفتے میں سی این جی تین دن دستیاب نہیں ہوتی۔ اوگرا کے نوٹیفیکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست پر حتمی فیصلے تک زائد نرخوں کی وصولی روکی جائے۔