سپریم کورٹ نے لاڑکانہ میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضے سے متعلق حتمی رپورٹ جمع کرانے کے لئے صوبائی حکومت کو پندرہ دن کی مہلت دیدی

پیر 12 نومبر 2018 23:38

سپریم کورٹ نے لاڑکانہ میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضے سے متعلق حتمی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2018ء) سپریم کورٹ نے لاڑکانہ میں ہندو برادری کی زمینوں پر قبضے سے متعلق حتمی رپورٹ جمع کرانے کے لئے صوبائی حکومت کو پندرہ دن کی مہلت دیدیتے ہوئے متعلقہ کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ سندھ کے دیگرشہروں میں ہندوبرادری سمیت دیگر اقلیتی برادریوںکی زمینوں پر قبضہ کے معاملہ کا جائزہ بھی لیا جائے۔

پیرکو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سندھ میں ہندو برادری کی زمینوں پر غیر قانونی قبضہ کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایم این اے رمیش کمار نے پیش ہوکرموقف اپنایاکہ عدالت نے لاڑکانہ ضلع میں ہندو برادری کی زمین پر قبضہ کی رپورٹ طلب کی تھی لیکن متعلقہ کمیٹی نے رپورٹ کے لیے مزید دس روز کی مہلت مانگی ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ صوبے کی45 ڈویژن میں قبضہ کی 45 شکایات آئی ہیں، جس پرچیف جسٹس نے کہاکہ تمام متاثرین کو ریلیف ملنا چاہیے لیکن کہیں ایسا نہ ہوکہ کمیٹی کا دائرہ بڑھانے سے اصل کام سے توجہ ہٹ جائے۔ سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے پیش ہوکرعدالت کوبتایا کہ ڈاکٹر بھگوان داس کی اہلیہ کی لاڑکانہ میں ایک سو ایکڑ زمین ہے جس پر چیف جسٹس نے سوال کیاکہ کمیٹی کی طرف سے ان کی زمین پر قبضہ کے حوالے سے رپورٹ آنی چاہیے پھر عدالت صورتحال کودیکھے گی۔ بعدازاں مزید سماعت 30 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔