سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیارمعطل کر دیا

چیف جسٹس پاکستان نے پرائیوٹ ہسپتالوں کے علاج کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھا دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 16 نومبر 2018 11:37

سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیارمعطل ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 نومبر۔2018ء) سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیارمعطل کر دیا ہے . سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ڈی جی اینٹی کرپشن کی درخواست پر سماعت کی‘ڈی جی اینٹی کرپشن کی طرف سے صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے.

ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر نے سپریم رجسٹری میں درخواست دائر کی تھی. ڈی جی اینٹی کرپشن نے عدالت میں کہا کہ بڑے بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کی اجازت لازمی ہے اور وزیراعلیٰ اجازت نہ دے تو بڑے بیورو کریٹس کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرسکتے.

(جاری ہے)

عدالت نے اینٹی کرپشن رولز 5، 6 اور 10 کو معطل کردیا اور کہا کہ کسی بھی وزیراعلیٰ سے کرپشن مقدمات میں اجازت لینے کا اختیار غیرآئینی ہے اور سیاسی اجازت لینا تو فوجداری قوانین کی بنیادی روح سے ہی متصادم ہے.

سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن انکوائریوں سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت مقدمات بھی 2 ہفتوں میں نمٹانے کا حکم دیا. دوسری جانب نجی ہسپتالوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے پرائیوٹ ہسپتالوں کے علاج کے طریقہ کار پر اعتراض اٹھا دیا. سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پرائیوٹ ہسپتالوں میں مہنگے علاج سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی.

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثارنے ہسپتالوں کی تعمیر کے بارے میں ڈی جی ایل ڈی اے سے رپورٹ طلب کر تے ہوئے ڈی جی ایل ڈی اے کو تفصیلی رپورٹ 19 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دیا. دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ ڈاکٹرز ہسپتال اور نیشنل ہسپتال کے بارے میں مطمن نہیں ہوں،پرائیوٹ ہسپتالوں کا یہ مطلب نہیں کہ صرف پیسہ ہی کمانا ہے.