چئیرمین سینیٹ اور ڈپٹی چئیرمین میں اختلافات شدت اختیار کرگئے

چئیرمین سینیٹ نے بغیر اجازت غیر ملکی وفود کو دورہ پاکستان کی دعوت دینے پر ڈپٹی چئیرمین کو خط لکھ دیا، سلیم مانڈی والا نے بھی جواب میں قوانین پوچھ لیے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 17 نومبر 2018 11:46

چئیرمین سینیٹ اور ڈپٹی چئیرمین میں اختلافات شدت اختیار کرگئے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 نومبر2018ء) چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ڈپٹی چئیرمین سلیم مانڈوی والا میں اختلافات شدت اختیار کرگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین میں ٹھن گئی۔غیر ملکی پارلیمنٹیرینز کو دورہ پاکستان کی دعوت دینے پر صادق سنجرانی نے سلیم مانڈی والا کو خط لکھ دیا۔چئیرمین سینیٹ نے کسی کو دوہ پاکستان کی دعوت دینے سے پہلے چئیرمین سینیٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی۔

صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ غیر ملکی وفود کو پاکستان آنے کی دعوت صرف چئیرمین سینیٹ دے سکتا ہے۔وفود کی آمد پر خطیر رقم خرچ ہو گی۔آئندہ دعوت دینے سے پہلے چئیرمین سینیٹ سے اجازت لینی ہو گی۔سلیم مانڈی والا بھی خاموش نہ رہے اور خط میں افسوس کر اظہار کرتے ہوئے جوابی خط میں قانون پوچھ لیے۔

(جاری ہے)

سلیم مانڈی والا نے کہا کہ وہ قانون بتائیں جو غیر ملکی وفود کو پاکستان آنے کی دعوت دینے سے روکتے ہیں۔

ڈپٹی اسپیکر نے واضح کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر قائم ہیں۔ڈپٹی چئیرمین نے غیر ملکی وفود کے دورے پر آنے والے تمام اخراجات خود برداشت کرنے کا اعلان کر دیا، ۔صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ خط کے جواب سے مایوسی ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق سینیٹ کی جانب سےگوادر کی جانب سے رکھی گئی تقریب میں بھی ضرورت سے زیادہ خرچ کیا گیا جس کی تفصیلات جلد سامنے آئیں گی۔

خیال رہےوفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے آراکین پالیمنٹرین سے اختلافات کے بعد اب چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے اختلافات بھی سامنے آئے ہیں۔ ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے 3 نومبر کو غیر ملکی دورہ کیا تھا جہاں پر انکی ملاقات غیر ملکی اسپیکرز اور ڈپٹی اسپیکرز سے ہوئی تھی تو انہوں نے سلیم مانڈوی والا کواپنے ملکوں میں آنے کی دعوت دی جس پر ڈپٹی چیئرمین سنیٹ نے بھی جزبہ خیر سگالی کے تحت انہیں پاکستان آنے کی دعوت دی لیکن جونہی یہ بات صادق سنجرانی کے علم میں آئی تو انہوں نے فوری طور پر ڈپٹی چیئرمین کو خط لکھا اور حکم دیا کہ غیر ملکی وفود کو پاکستان آنے کی دعوت صرف چیئرمین ہی دے سکتا ہے لیکن آپ نے جو دعوت دی ہے وہ مناسب نہیں ہے اور اس پر قوم کی خطیر رقم خرچ ہو گی ایسی دعوتیں صرف اور صرف ملکی مفاد میں دی جا سکتی ہیں۔

جواب میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے بھی اپنے جزبات کی عکاسی کرتے ہوئے اپنا خط چیئرمین سنییٹ کو لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ آپکا خط پڑھ کر بڑا افسوس ہوا ہے حیران ہوں کہ غیر ملکی وفود کا پاکستان آنا قومی مفاد میں نہیں ہے اور یہ کہا رولز میں کہاں لکھا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینٹ غیر ملکی وفود کو پاکستان میں آنے کی دعوت نہیں دے سکتے اسکے علاوہ ڈپٹی چیئرمین نے چیئرمین پر خط میں واضح کیا کہ وہ غیر ملکی وفود کو پاکستان دعوت دینے کے فیصلے پر قائم ہیں اور ان پر خرچ ہونے والی ساری رقم خود سے آدا کریں گے کیونکہ ایک لمبے عرصے سے پاکستان میں کوئی غیر ملکی وفود نہیہں آئے تھے اور اب اگر انہوں نے آنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے تو انکو اجازت ملنی چاہیے زرائع کے مطابق اس حوالے سے پیپلز پارٹی میں بھی اس بات پرآراکین پالیمنٹ نے اظہارر برہمی کیا ہے اور امکان ہے کہ پیپلز پارٹی کے آراکین پارلینٹ بھی صادق سنجرانی کے گوادر میںہونے والی ایشئین پالیمانی کانفرنس پر خرچ کی جانیوالی خطیر رقم عوام کے سامنے لائیں گی