وفاقی محتسب کا چائلڈپروٹیکشن ونگ بچوں کوہراساں کئے جانے اوران سے دیگر نوعیت کی ذیادتیوں کی روک تھام کیلئے موجودہ قوانین میں اصلاحات متعارف کرانے کیلئے کوشاں ہے

کمشنربرائے اطفال اوروفاقی محتسب کے چائلڈ پروٹیکشن ونگ کی فوکل پرسن سیدہ وقارالنساء کی ’’اے پی پی‘‘ کے ساتھ خصوصی گفتگو

اتوار 18 نومبر 2018 15:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 نومبر2018ء) بچوں کے تحفظ کیلئے وفاقی محتسب کا چائلڈپروٹیکشن ونگ بچوں کوہراساں کئے جانے اوران سے دیگر نوعیت کی ذیادتیوں کی روک تھام کیلئے موجودہ قوانین میں اصلاحات متعارف کرانے اوراس ضمن میں اراکین پارلیمان کی عملی تعاون کے حصول کیلئے کوشاں ہے۔ یہ بات کمشنربرائے اطفال اوروفاقی محتسب کے چائلڈ پروٹیکشن ونگ کی فوکل پرسن سیدہ وقارالنساء نی اے پی پی کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہاکہ اس اقدام سے قصور کی معصوم بچی زینب اورلاہورسمیت ملک کے دیگر علاقوں میں بچوں کے اغواء اوران سے زیادتیوں جیسے واقعات کی روک تھام میں مدد ملے گی، اس مقصد کیلئے پینل کا قیام عمل میں لایا گیاہے، پینل کے اراکین رواں ماہ کے دوران مختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطے کریں گے ، رواں ماہ اس ضمن میں لاہورمیں ایک بریفنگ کا اہتمام بھی کیا جائیگا۔

(جاری ہے)

اس طرح کی بریفنگز میں شرکت کیلئے تمام پارلیمانی سیاسی جماعتوں سے رابطے کئے جارہے ہیں تاکہ اس طرح کے سیشن میں ہرجماعت کے کم سے کم تین نمائندے موجود ہوں۔ ان بریفنگز میں اراکین پارلیمان کوپینل کی طرف سے بچوں کے حقوق کے تحفظ اوربچوں کوزیادتی سے محفوظ بنانے کیلئے پینل کی تجاویزسے آگاہ کیا جائیگا۔ ابتدائی طورپرلاہور میں بریفنگ کے بعد ار کان کو دستور کے آرٹیکل 141 کے مطابق پنجاب اسمبلی میں ڈرافٹ پیش کرنے پر قائل کیا جائیگا ، بعدازاں دیگرصوبائی حکومتیں بھی اس کی پیروی کریں گی۔

انہوں نے کہاکہ اجلاس میں جن اصلاحات کاجائزہ لیا جائیگا ان میں ایک نیا قانون بھی شامل ہے جس کے تحت زیادتی کے شکار بچوں کو کسٹوڈیل وقت میں ریاستی خرچے پر نفسیاتی اورسماجی تعاون کی فراہمی کو یقینی بنایا جائیگا۔اس طرح معافی کے قوانین میں بھی ترامیم کی کوشش کی جائیں گی تاکہ ایسے کیسوں کو ریاست کو فریق کا درجہ مل جائے ۔ اس کے علاوہ چائلڈ پروٹیکشن کورٹس کے قیام اورزیادتی کے کیسوںکو چھ ماہ کی مدت میں نمٹانے کیلئے ضابطہ فوجداری میں ترامیم بھی مجوزہ اصلاحات کا حصہ ہیں۔