اسرائیل فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے حوالے سے کسی بھی ڈیل پر تیار نہیں ، حماس

خان یونس میں اسرائیلی فوج کو کارروائی میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ۔ اسرائیل جس مشن کے تحت غزہ میں داخل ہوا تھا اس میں بری طرح ناکام رہا، سینئر رہنما

پیر 19 نومبر 2018 17:00

غزہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 نومبر2018ء) اسلامی تحریک مزاحمت "حماس" کے سیاسی شعبے کے سینئر رہنما خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی دھڑوں کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کی کسی ڈیل کے لیے تیار نہیں ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوبی علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوج کو کارروائی میں شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسرائیل جس مشن کے تحت غزہ میں داخل ہوا تھا اس میں بری طرح ناکام رہا ہے۔

ایک انٹرویو میںخلیل الحیہ کا کہنا تھ اکہ ان کی جماعت قومی مفاہمت، یکجہتی، اتحاد اور ملک میں مشترکہ قومی حکومت کی تشکیل کے لیے کوشاں ہے۔ایک سوال کے جواب میں خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ حماس فلسطینی دھڑوں کے ساتھ 2011 اور اس کے بعد طے پائے مصالحتی معاہدوں کی روشنی میں قومی حکومت قائم کرنا چاہتی ہے اور انہی شرائط پر قومی مصالحت کے لیے کوشاں ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حماس 48 گھنٹوں میں قومی حکومت کی تشکیل کی کوشش کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ رامی الحمد اللہ کی قیادت میںموجودہ حکومت تنازع کا باعث ہے۔خان یونس میں گذشتہ ہفتے کی گئی کارروائی کے باریمیں ایک سوال کے جواب میں خلیل الحیہ نے کہا کہ خان یونس کے مقام پر اسرائیلی دشمن کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے جنوبی غزہ میںاسرائیلی فوج نے گھس کر ایک کارروائی میں 7 فلسطینی شہید کردیے تھے۔ اسرائیلی فوج فلسطینی مجاھدین کو اغوا کرکے ساتھ لے جانا چاہتی مگر مجاھدین کی جوابی کارروائی میں دشمن فوج اپنے مشن میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

متعلقہ عنوان :