سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت سے تمام اسکولوں کا2005 سے منظور شدہ فیس اسٹرکچر کا ریکارڈ طلب کرلیا

پیر 19 نومبر 2018 19:49

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت سے تمام اسکولوں کا2005 سے منظور شدہ فیس اسٹرکچر ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 نومبر2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت سے تمام اسکولوں کا2005 سے منظور شدہ فیس اسٹرکچر کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ میں نجی اسکولوں کی جانب سے پانچ فیصد سے زائد فیس وصولی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی ،تین رکنی فل بینچ نے پرایئویٹ اسکولوں کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کی دوران سماعتڈائریکٹر پرایئویٹ اسکولز نے فیس اسٹرکچرکا بارش سے تباہ شدہ ریکارڈ پیش کیا جسٹس عقیل عباسی کا کہنا تھا کہ ہمیں عدالتی حکم پر مکمل عمل درآمد چاہئے،ایسے نہیں چلے گا کہ آپ آکر بہانے بنائیں کہ نوٹس دیر سے ملا ہے ،عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر پر نجی اسکولوں پر بھی برہمی کا اظہار کیا عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ صرف یہ بتائیں عدالتی حکم پر عمل درآمد کیا یا نہیں آپ کی گزراشات بعد میں سنیں گے،لوگ پریشان ہیں آپ لوگوں کو احساس ہی نہیں ہے ،پانچ فیصد کی پابندی کے باوجود زائد فیسوں کا چالان دیا جارہا ہے یہ رویہ قابل قبول نہیں،عدالتوں کا مذاق نہ بنائیں ، آپ لوگ بگ شاٹس ہیں آپ پر فرق نہیں پڑے گا فیس کمی پر،نجی اسکول کے وکیل کاکہنا تھا کہ ہمیں وقت دیا جائے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کیلئے ،عدالت کا کہنا تھا کہ آپ معاملے کو طول دینا چاہتے ہیں ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے ،ہمیں فیس اسٹرکچر کا مکمل ریکارڈ دیں اگر عدالتی حکم کے بعد فیس میں اضافہ ہوا ہوگا تو ہم توہین عدالت کی کارروائی کریں گے ،جو اضافی فیس وصول کرچکے ہیں وہ ہر صورت واپس کریں گے،والدین بھی پانچ فیصد اضافے والا چالان جمع کرائیں ، بیکن ہاوس اور سٹی اسکول کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم اضافی فیس نہیں لے رہے،عدالت کا کہنا تھا کہ آپ نے کب فیس اسٹرکچر منظور کرایا تھا یہ بتائیں ،فاونڈیشن وکیل پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ آپ لوگ والدین سے اضافی فیس مانگ کر عدالتی حکم کی خلاف ورزی کررہے ہیں ،ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز کی سرزنش کرتے ہوئے عدالت کا کہنا تھا کہ آپ نے پانچ فیصد والے حکم ہر پہلے عمل درآمد کیوں نہیں کرایا آپ کے پاس والدین آتے ہیں تو کہتے ہیں ریکارڈ بارش میں بہہ گیا ہے،آپ توہین عدالت کے نوٹس کا انتظار کررہے تھے ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز منصوب صدیقی کا کہنا تھا کہہ میں نے سب کو بوٹس جاری کردیا تھا ، عدالت کاکہنا تھا کہ آپ کو توہین عدالت کی کارروائی بھگتنا ہوگی، ایڈئشنل ایڈوکیٹ جنرل آپ تیار رہیں ان پر فرد جرم عائد کریں گے، عدالت میں منصوب صدیقی نے بتایا کہ میں نے دو اسکولوں کی رجسٹریشن معطل کردی ہے ،میں بہت ہریشان ہوں ریکارڈ خراب ہورہا ہے بارش میں نقصان ہوا، عدالت نے کہا کہ کب بارش ہوئی کراچی میں ہمیں تو یاد نہیں،سنا ہے بڑے اسکولز تو آپ کو ویسے ہی نوٹس بھیج دیتے ہیں ، منصب صدیقی کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے وکیلوں کو لے کر آجاتے ہیں ہمارے ادارے کو معطل کرادیا تھا،میں بہت مشکل میں ہوں میری مدد کریں مجھے تو کوئی کام نہیں کرنے دیتا، عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کا المیہ یہی ہے بااثر لوگوں کے دبائو میں آجاتی ہے ،اگر عدالتی حکم پر عمل درآمد ہوتا تو یہ نوبت نہ آتی ، عدالت نے سندھ حکومت سے تمام اسکولوں کا2005 سے منظور شدہ فیس اسٹرکچر کا ریکارڈ طلب کرلیا جبکہ خلاف ورزی کرنے والے اسکولوں کے خلاف ایکشن کا ریکارڈ بھی طلب کیا گیا عدالت کا کہنا تھا کہ کوئی اسکول فیس اسٹرکچر کی منظوری کے بغیر پانچ فیصد بھء اضافہ نہیں کرسکتا ،عدالت نیبیکن ہائوس اور سٹی اسکولز کو توہین عدالت نوٹس کا جواب دینے کی مہلت دیتے ہوئیسماعت تین دسمبر تک سماعت ملتوء کردی،عدالت کا کہنا تھا کہ توہین عدالت کی فرد جرم کیلئے تیار ہو کر آیئے گا آپ لوگ، عدالت نیتوہین عدالت کت مرتکب اسکول پرنسپل کو بھی طلب کرلیا جسٹس عقیل عباسی کاکہنا تھا کہ اگر اسکو انتظامیہ پئش نہ ہوئء تو ان کے بڑوں کو بلائیں گے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود اسکولز پانچ فیصد سے ذائد اضافہ کررہے ہیں ،