سعودی عرب: حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث اموات کی تعداد 35 ہو گئی

سیلابی صورتِ حال کے باعث 4 ہزار افراد محفوظ مقامات پر منتقل ہو گئے

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 24 نومبر 2018 14:11

سعودی عرب: حالیہ طوفانی بارشوں کے باعث اموات کی تعداد 35 ہو گئی
جدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 نومبر2018) سعودی مملکت اس وقت شدید طوفانی بارشوں کی زد میں ہے، کئی علاقوں میں سیلابی صورتِ پیدا ہو چکی ہے جس کے باعث درجنوں افراد ڈُوب کر لقمۂ اجل بن گئے ہیں۔ اس حوالے سے سول ڈیفنس کا کہنا ہے کہ مملکت بھر میں 2,157 افراد کو حالیہ بارشوں کے دوران ڈُوبنے سے بچایا گیا ہے۔ جبکہ سیلابی ریلوں میں ڈُوبنے کے باعث جاں بحق ہونے والے افراد کی گنتی 35 تک پہنچ چکی ہے۔

4,038 افراد بارشوں کی تباہ کاریوں کے دوران اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے جن میں سے 2,536 افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔ مملکت بھر میں واقع سول ڈیفنس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹرز کی جانب سے بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹس اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ حاصل شدہ معلومات کے مطابق ریاض میں 384، مکّہ میں 192، مدینہ میں 104، مغربی صوبے میں 844، اثیر میں 12، قسیم میں 136، تبوک میں 25، باہا میں 131، نجران میں 7، جزان میں 5، الجوف میں 265، شمالی سرحدی صوبے میں 16 جبکہ حیل میں 26 افراد کو امدادی کارروائیوں کے دوران ڈُوبنے سے بچا لیا گیا۔

(جاری ہے)

سول ڈیفنس کے مطابق بارشوں اور سیلابی ریلوں کے باعث جاں بحق ہونے والوں میں سے 11 افراد کا تعلق مکّہ ریجن، 4کا مغربی صوبے اور 4 کا ہی باہا سے ہے۔ حیل اور قسیم میں تین، تین افراد زندگی سے محروم ہوئے، جزان اور تبوک میں ڈوبنے والوں کی تعداد 2،2ہے، جبکہ ریاض اور نجران دونوں مقامات پر 1,2 شخص کی ہلاکت نوٹ کی گئی۔ شدید بارشوں کے باعث صرف الجوف کے علاقے سے ہی 3,616 افراد کو عارضی طور پر بے گھر ہونا پڑا، ریاض میں 15، مکّہ میں 10، قسیم 180، تبوک میں 7، مغربی صوبے میں 187 اور نجران میں 23 افراد اپنا گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہوئے۔

حکام کی جانب سے سیلاب کے دوران ہونے والے مالی نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے 63 کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ سول ڈیفنس کے مطابق حالیہ ہلاکتیں، سیلابی ریلے میں بہہ جانے، کئی مقامات پر گہرا پانی کھڑا ہونے، کرنٹ لگنے اور عمارتیں زمین بوس ہونے کے باعث ہوئیں۔