چین کے ساتھ زراعت کے شعبے میں تعاون کے معاہدے سے چینی مارکیٹ تک رسائی، کارپوریٹ فارمنگ، پراڈکٹس مارکیٹنگ کو فروغ ملے گا، سی پیک کے تحت سماجی شعبے کو ترقی دینے کیلئے الگ جائنٹ ورکنگ گروپ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے

ایم ایل ون منصوبے میں تیسرے فریق کی سرمایہ کاری لانے کیلئے کوشش کی جارہی ہے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار کا سینٹ کی سپیشل کمیٹی برائے سی پیک سے خطاب

پیر 3 دسمبر 2018 18:17

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے کہاہے کہ سی پیک کی بنیادکو وسعت دینے اور رفتار تیز کرنے کی ضرورت تھی تاکہ اہداف کا حصول ممکن بنایا جائے، چین کے ساتھ زراعت کے شعبے میں تعاون کا معاہدہ ہوا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینٹ کی سپیشل کمیٹی برائے سی پیک سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ زرعی شعبے میں تعاون کے نتیجے میں چینی مارکیٹ تک رسائی، کارپوریٹ فارمنگ، پراڈکٹس مارکیٹنگ کو فروغ ملے گا،سی پیک کے تحت سماجی شعبے کو ترقی دینے کیلئے الگ جائنٹ ورکنگ گروپ کا قیام عمل میں لایا گیا۔انہوں نے کہاکہ کم ترقی یافتہ علاقوں میں سماجی بہبود کے منصوبے اسی گروپ کے توسط سے عمل میں لائے جائیں گے،سی پیک کے تحت صنعتی تعاون کو فروع ملا۔

(جاری ہے)

ایک جامعہ معاہدہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سی پیک میں پاک چین دو طرفہ تعاون کی بنیاد پرتیسرے ملک کو سرمایہ کاری کا موقع ملے گا۔ سی پیک پاک چین دو طرفہ تعاون کا پلیٹ فارم ہے جس میں تیسرے فریق کی شمولیت نہیں ہوئی۔انہوں نے کہاکہ تیسرے ممالک کی کمپنیوں کو صنعتی زون و انفراسٹرکچر منصوبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں گے،ایم ایل ون منصوبے میں تیسرے فریق کی سرمایہ کاری لانے کیلئے کوشش کی جارہی ہے۔

وفاقی وزیر نے کہاکہپیٹرولیم شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا امکان ہے۔ گوادر ماسٹر پلان کے تحت آئل سٹی کا قیام عمل میں لایا جائے گا،سی پیک کو پی ایس ڈی پی کا نعم البدل تصور نہ کیا جائے۔ مغربی روٹ کی تعمیر سی پیک کا حصہ ہے اور 8 ویں جے سی سی کے ایجنڈے میں شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ اگلے مالی سال تک فری ٹریڈ ایگریمنٹ کو حتمی شکل دے دی جائے گی۔ صنعتی تعاون کا عمل تیز کردیا گیا ہے۔ رشکئی صنعتی زون پر جلد کام کا آغاز ہوجائے گا۔ صنعتی تعاون کے تحت چینی صنعتوں کی منتقلی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔

متعلقہ عنوان :