وفاقی وزیر فیصل واڈا بھی ''گناہ ٹیکس'' مخالف

سگریٹ نوشی صحت کے لیے مضر ہے لیکن گناہ ٹیکس کا نام ٹھیک نہیں ہے

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس منگل 4 دسمبر 2018 23:54

وفاقی وزیر فیصل واڈا بھی ''گناہ ٹیکس'' مخالف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 دسمبر 2018ء) :وفاقی وزیر فیصل واڈا نے گناہ ٹیکس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سگریٹ نوشی صحت کے لیے مضر ہے لیکن گناہ ٹیکس کا نام ٹھیک نہیں ہے۔تفصیلات کے مطابق حکومت سگریٹ پر گناہ ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔گناہ ٹیکس سےجمع شدہ آمدن شعبہ صحت پر خرچ کی جائے گی۔ گناہ ٹیکس کے نفاذ سے سگریٹ مزید مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

گناہ ٹیکس آمدن وزیراعظم ہیلتھ پروگرام کے تحت استعمال ہو گی۔ وزارت صحت گناہ ٹیکس کے حوالے سے مختلف آپشنز پر غور کر رہی ہے۔فی سگریٹ پیکٹ پر 5 تا 15 روپے ٹیکس عائد کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق اس گناہ ٹیکس کے نفاذ سے سالانہ اربوں روپے کی آمدن متوقع ہے۔ پاکستان سگریٹ پر گناہ ٹیکس کا نفاذ کرنے والا دوسرا ملک ہو گا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حکومت نے کاربونیٹڈ مشروب پر بھی گناہ ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس حوالے سے جاری کردہ تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ میٹھے اور کاربونیٹڈ مشروبات بچوں کی صحت کے لیے مضر ہیں اور ان میں شوگر کا باعث بنتے ہیں ۔حکومت کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 5 گرام سے زائد میٹھے مشروبات پر گناہ ٹیکس عائد ہو گا جبکہ 100 ملی لیٹر کے مشروب پر2 روپے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔تاہم علماء نے ٹیکس کے نام کو غیرشرعی قرار دے دیا ہے۔

علمائے کرام نے حکومت کے اس اقدام کو شریعت کا مذاق قرار دے دیا۔انکا کہنا تھا کہ حکومت کا یہ اقدام شریعت کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔مفتی نعیم بنوری نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ٹیکس لگا ہے تو لگائے لیکن شریعت کا مذاق نہ بنائے دوسری جانب علامہ ابتسام الہٰی ظہیر نے بھی گناہ ٹیکس کو خلاف شریعت قرار دے دیا ۔تازہ ترین خبر کے مطابق کچھ حکومتی وزیر بھی اس نام سے متفق نہیں ہیں۔وفاقی وزیر فیصل واڈا نے گناہ ٹیکس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ سگریٹ نوشی صحت کے لیے مضر ہے لیکن گناہ ٹیکس کا نام درست نہیں ہے۔