آئین اور قانون میں کہیں یہ پابندی نہیں کہ اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین لگایا جائے، پیپلزپارٹی شہباز شریف کو کمیٹی کا چیئرمین لگانے کے موقف کی حامی ہے تاہم آئین اور قانون میں ایسی کوئی شق نہیں ، فرحت اللہ بابر

جمعرات 6 دسمبر 2018 23:11

آئین اور قانون میں کہیں یہ پابندی نہیں کہ اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکائونٹس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ آئین اور قانون میں کہیں یہ پابندی نہیں کہ اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین لگایا جائے۔ انہوں نے جمعرات کو ’’اے پی پی‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی شہباز شریف کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین لگانے کے موقف کی حمایت کرتی ہے تاہم آئین اور قانون میں ایسی کوئی شق نہیں کہ جس کے تحت اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین لگانے کی پابندی لازم ہو۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین بنانا ایک اصولی تقاضا ہے، سابقہ ادوار میں یہ روایات رہی ہیں کہ اپوزیشن لیڈر کو پی اے سی کا چیئرمین لگایا جاتا رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کو اعتراض یہ ہے کہ شہباز شریف اپنے دور حکومت کا آڈٹ نہ کریں، اس پر (ن) لیگ اور دوسری اپوزیشن جماعتوں نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ (ن) لیگ کے دور حکومت کے آڈٹ کے وقت شہباز شریف چیئرمین نہیں رہیں گے، اس دور کا آڈٹ کوئی دوسری شخصیت کر لے، تاہم اس کے باوجود پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین لگانے میں تاخیر نامناسب ہے، پیپلزپارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر پی اے سی کا چیئرمین تعینات کر کے آڈٹ کا عمل شروع کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :