ایک خوشحال معاشرے کے لئے امن، مذاکرات اور ایک دوسرے پر انحصار بنیادی اجزاء ہیں،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑے آپریشن کئے جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی،ضرب عضب اور ردالفساد کے نام سے فوجی آپریشنز نے بڑی کامیابی حاصل کی

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرکا دوسری سپیکر کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب

اتوار 9 دسمبر 2018 01:20

اسلام آباد ۔ 8 دسمبر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 دسمبر2018ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ایک خوشحال معاشرے کے لئے امن، مذاکرات اور ایک دوسرے پر انحصار بنیادی اجزاء ہیں، پاکستان ، ایران،چین، روس، ترکی اور افغانستان براعظم ایشا میں پھیلے ہوئے ہیں اور اس کے دل اور روح پر مشتمل ہیں۔یہاں موصول ہونے والے پیغام کے مطابق وہ دوسری سپیکر کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے، ان کے پاس سپیکر کانفرنس کی صدارت بھی ہے۔

ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بطور مہمان خصوصی دوسری سپیکر کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی ،اس کے علاوہ روس کی وفاقی اسمبلی کے سٹیٹ ڈوما کے چیئرمین یاچس لیو ولدون، ترکی کی گرینڈ نیشنل اسمبلی کے اسپیکر بینالی یلدرم ،افغانستان کے ولسی جرگہ کے سپیکر عبدالروف ابراہیمی، چین کی قومی پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے وائس چیئرمین چن ژو نے بھی تقریب میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اسد قیصر نے کہا کہ مضبوط توانائی انسانی اور قدرتی وسائل خطے میں ہمارا محل وقوع ، ہماری انفرادی مضبوط ثقافت اور لسانی ورثہ ایک اہم اثاثہ ہیں ، اسے ہم اپنے اجتماعی مفاد کیلئے یکجا کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا کے نقشے پر یہ ممالک سیاسی ،سماجی اقتصادی،سیکیورٹی اور دیگر کئی محاذوں پر عالمی ترقی کا مرکز ہیں۔اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان کو 2017ء میں قابل احترام اسمبلیوں کے سربراہان کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا جہاں اس اہم فورم کا آغاز ہوا۔

پاکستان نے سپیکرز کانفرنس کے فورم کا تصور دیا، ایک سال بعد تہران میں ہونے والی یہ دوسری کانفرنس ہمیں ایک اور موقع فراہم کررہی ہے کہ ہم دہشت گردی جیسے بنیادی چیلنجوں پر بامقصد تبادلہ خیال جاری رکھ سکیں اور اپنے خطے کیلئے اقتصادی مواقع اور صلاحیتیں تلاش کرسکیں۔اسد قیصر نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑے آپریشن کئے جس کی دنیا میں مثال نہیں ملتی۔

ضرب عضب اور ردالفساد کے نام سے فوجی آپریشنز نے بڑی کامیابی حاصل کی، ہماری قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں نے ہماری سرزمین کو دہشت گردی سے پاک کیا دہشت گردوں کے حملوں اور بڑے پیمانے پر تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے محدود وسائل کے باوجود دہشت گردی کے خلاف ہماری کامیاب کاوشوں کا اعتراف کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے کو اسٹرٹیجک اہمیت حاصل ہے وسیع صلاحیت ہونے کے باوجود ہمارے خطے میں رابطے کم رہے ہیں، بدقسمتی سے سیکیورٹی کی خراب صورتحال اور علاقائی تنازعات نے علاقائی سالمیت اور اقتصادی ترقی کو متاثر کررکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی رابطوں کا بڑا علمبردار ہے اور وہ علاقائی رابطوں کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات میں مثبت انداز میں شریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایشین ہائی وے اور ایشین ریلوے نیٹ ورک معاہدوں پر دستخط کئے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمنٹس کے اس پلیٹ فارم کو اپنے خطے اور دنیا کے محفوظ مستقبل کیلئے ملک کر استعمال کرنا ہوگا۔اپنی تقریر کے اختتام پر انہوں نے سپیکر کانفرنس کی صدارت اسلامی پارلیمنٹ ایران کے سپیکر ڈاکٹر علی اردیشر لارجانی کے حوالے کی۔انہوں نے ڈاکٹر لارجانی کیلئے دعا کی کہ وہ اس فورم کو مزید مستحکم بنانے کیلئے فعال کردار ادا کریں گے۔انہوں نے پاکستان کی قومی اسمبلی کی جانب سے کانفرنس کے مستقل سیکرٹریٹ کی استعداد میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔