سابق حکومت نے ورثے میں بدترین معاشی صورتحال چھوڑی ہے‘

پارلیمنٹ کی رکنیت کو کرپشن چھپانے کیلئے ڈھال کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

بدھ 12 دسمبر 2018 16:57

سابق حکومت نے ورثے میں بدترین معاشی صورتحال چھوڑی ہے‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ سابق حکومت نے ورثے میں بدترین معاشی صورتحال چھوڑی ہے‘ پارلیمنٹ کی رکنیت کو کرپشن چھپانے کے لئے ڈھال کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے‘ اس ایوان کو اتفاق رائے سے یہ قرارداد منظور کرنی چاہیے کہ جس نے بھی اس قوم کا ایک روپیہ کھایا ہے اس کو معافی نہیں ملے گی۔

بدھ کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ حکومت پر تنقید سے قبل شاہد خاقان عباسی کو یہ سوچنا چایے کہ وہ ورثے میں ہمارے لئے کیا چھوڑ کرگئے ہیں ساڑھے 18 ارب ڈالر کرنٹ اکائونٹ خسارہ‘ ساڑھے 12 ارب ڈالر کی ادائیگیاں ہمارے ذمہ چھوڑ کر گئے۔ بدترین معاشی صورتحال ہمیں سابق حکومت سے ورثے میں ملی۔

(جاری ہے)

1980ء سے شروع کریں اور بتائیں کہ اس وقت کس کے کیا اثاثے تھے اور اب کتنے ہیں۔

اثاثوں اور ٹیکسوں کی تفصیلات 1980ء سے مل سکتی ہیں۔ بعض سابق وزراء اعظم کے ٹیکس ریٹرنز کی ہمارے پاس تفصیلات موجود ہیں۔ سابق وزیراعظم نے 1980ء میں صرف 534 روپے ٹیکس دیا۔ بہتر ہے کہ اس معاملے پر ایوان آگے بڑھے۔ یہ ایوان ہم سب کے لئے مقدس ہے۔ تاہم پارلیمنٹ کی رکنیت کو کرپشن چھپانے کے لئے ڈھال کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے ایک تہائی آئین میں ترمیم کی گئی۔ اس وقت نیب کا قانون کیوں تبدیل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے یہ کام اس لئے نہیں کیا کیونکہ انہیں اس بات کا اندیشہ ہی نہیں تھا کہ ان کے گریبان پر بھی ہاتھ پڑ سکتا ہے۔ ہمیں مل کر قرارداد منظور کرنی چاہیے کہ جس نے بھی اس قوم کا ایک روپیہ کھایا اس کو معافی نہیں ملے گی۔