روس کا جدید ترین روبوٹ حقیقت میں انسان نکلا

Ameen Akbar امین اکبر بدھ 12 دسمبر 2018 23:12

روس کا جدید ترین روبوٹ حقیقت میں انسان نکلا

روس کے شہر یاروسلاول میں ہونے والے  ایک سائنسی فورم کے دوران حاضرین  بورس نامی جدید ترین روبوٹ کو دیکھ  کر حیران رہ گئے۔ روس کے ایک بڑے نیوز چینل رشیا 24 نے اسے ملک کا جدیدترین روبوٹ قرار دیا۔
بورس کی شکل و صورت ہونڈا کے مشہور ایسیمو انسان نما روبوٹ سے ملتی ہے۔رپورٹس کے مطابق بورس چل پھر سکتا ہے، باتیں کر سکتا ہے، ریاضیاتی حسابات کر سکتا ہے اور ناچ بھی سکتا ہے۔

فورم میں موجود حاضرین کی بڑی تعداد طلباء پر مشتمل تھی جو روبوٹس کے حوالے سے روس کی ترقی  دیکھ کر حیران رہ گئے۔روس کے کئی بڑے نیوز چینلز نے بورس کے  بارے میں خصوصی خبریں نشر کیں اور خصوصی طور پر اس کی کارکردگی کا مظاہرہ دکھایا گیا۔
جہاں نیوز چینلز بورس کے بارے میں حیرت انگیز خبریں نشر کر رہے تھے وہیں بہت سے انٹرنیٹ صارفین نے اس پر کافی شکوک کا اظہار بھی کیا۔

(جاری ہے)

انٹرنیٹ صارفین حیران تھے کہ بورس کے سنسرز کہاں پر موجود ہیں کیوں کہ اس کا سر تو بس ایک ایل ای ڈی کی طرح ہی دکھائی دےرہا ہے۔ صارفین حیران تھے کہ سنسرز کے بغیر روبوٹ اپنے اردگرد کے ماحول سے کیسے باخبر ہے۔ اس کے جسم پر کہیں بھی سپیکر یا مائیکروفون نظر نہیں آ رہے تھے۔ بورس سے جب بھی سوال کیا جاتا تو ہال میں لگے سپیکر سے روبوٹ کی آوازآتی۔

بہت سے لوگوں کو یقین تھا کہ بورس کی آواز پہلے سے ریکارڈ کی گئی ہے۔

بورس کے بارے میں خیال کیا جا رہا تھا کہ یہ روس میں تخلیق کیا گیا جدید ترین روبوٹ ہے لیکن اس کے بارے میں کسی نے نہیں سنا تھا۔ انٹرنیٹ صارفین حیران تھے کہ سائنسدانوں نے پہلے سے کسی بھی قسم کی معلومات ظاہر کیے بغیر اتنا مکمل روبوٹ کیسے بنا لیا ہے۔

جدید ترین روبوٹس پر کام کرنے والی امریکی کمپنی بوسٹن ڈائنامکس بھی اپنے روبوٹس کی فوٹیج شیئر کرتی رہتی ہے۔


لوگوں نے مزید توجہ سے دیکھا تو پتا چلا کہ بورس ناچتے ہوئے بہت سی غیرضروری حرکات کر رہا ہے۔ یہ حرکات روبوٹ سے زیادہ کسی عجیب صورت حال سے دوچار انسان کی لگتی تھیں۔ انٹرنیٹ صارفین کے ذہن میں یہ سوال بھی تھا کہ بورس دوسرے انسان نما روبوٹس کے مقابلے میں اتنا زیادہ بھاری کیوں ہے۔


اتنے زیادہ سوالوں کا انٹرنیٹ صارفین کے پاس ایک ہی جواب تھا کہ یہ اصل روبوٹ نہیں بلکہ انسان ہے جو روبوٹ کی طرح حرکات کررہا ہے اور یہ بات حقیقت بھی تھی۔
روسی زبان میں گوگل پر اگر ”روبوٹک سوٹ“ لکھ کر سرچ کیا جائے توتجارتی پیمانے پر روبوٹک سوٹ فروخت کرنے والی کمپنی علیشا روبوٹ کاسٹیوم کے بارے میں پتا چلتا ہے۔ یہ کمپنی بالکل ایسے روبوٹک سوٹ فروخت کرتی ہے جیسے فورم میں بورس نے پہنے ہوئے تھے۔

اس روبوٹک سوٹ کی قیمت ڈھائی لاکھ روبلز یا 3765 ڈالر ہے۔ علیشا روبوٹک سوٹ اور بورس میں مشابہت دیکھ کر انٹرنیٹ صارفین کو یقین ہوگیا کہ بورس نے روس کے کئی بڑے نیوز چینلز کو بے وقوف بنا دیا ہے۔ ایک میگزین نے بورس کی پشت پر سے لی گئی تصویر بھی پوسٹ کی گئ ہے، جس میں اس کے اندر ایک انسان کی گردن نظر آ رہی ہے۔
بورس کی حقیقت معلوم ہونے پر رشیا 24 نے اپنے یوٹیوب چینل سے اس کی ویڈیوز ہٹا دی ہیں لیکن دوسرے نیوز چینلز اس حوالے سے وضاحتیں پیش کر رہے ہیں۔

روس کا جدید ترین روبوٹ حقیقت میں انسان نکلا