Live Updates

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صحت کے شعبہ میں کی جانے والی اصلاحات کے بارے میں اجلاس

وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی، وزیراعظم کے مشیر شہزاد ارباب، پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، خیبرپختونخوا کے وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام الله خان، وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز اور دیگر سینئر حکام کی اجلاس میں شرکت

بدھ 12 دسمبر 2018 23:45

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 دسمبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے عوام کو صحت عامہ کی معیاری خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ملک بھر میں مؤثر اور مضبوط ہیلتھ مینجمنٹ سسٹم کی ضرورت پر زور دیا ہے جبکہ صحت کے بارے میں ٹاسک فورس کی سفارش پر اسلام آباد پبلک ہیلتھ مینجمنٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو اسلام آباد، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں صحت کے شعبہ میں کی جانے والی اصلاحات کے بارے میں بریفنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

وفاقی وزیر صحت عامر محمود کیانی، وزیراعظم کے مشیر شہزاد ارباب، پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، خیبرپختونخوا کے وزیر صحت ڈاکٹر ہشام انعام الله خان، وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز اور دیگر سینئر حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

وفاقی سیکرٹری صحت نے اجلاس کو قومی صحت، خدمات و کوآرڈینیشن (2019-23ئ) کیلئے قومی لائحہ عمل اور کیڈ کے خاتمہ اور وفاقی دارالحکومت میں صحت کی خدمات وزارت قومی صحت کو تفویض کرنے کے تناظر میں اسلام آباد کیپٹل ہیلتھ سٹرٹیجی اور سٹرٹیجک پلان کے بارے میں بریفنگ دی۔

قومی لائحہ عمل کا بنیادی مقصد ہیلتھ گورننس، فنانسنگ، صحت کی خدمات کے ناگزیر پیکج تک رسائی، صحت کیلئے انسانی وسائل کی ترقی، معیاری صحت، بین الاقوامی ہیلتھ ریگولیشن کی پیروی اور صحت عامہ کے شعبہ میں جدت کے ذریعے صحت سے متعلق چیلنجز پر قابو پانے کیلئے اہم شعبوں اور اقدامات کی نشاندہی کرنا ہے۔ وفاقی سیکرٹری صحت نے اجلاس کو بتایا کہ گذشتہ 55 سال سے وفاقی دارالحکومت کے ہسپتالوں میں بستروں کی گنجائش صرف 2 ہزار بستروں تک جمود کا شکار رہی ہے، نئی ہیلتھ کیپٹل ہیلتھ سٹرٹیجی کے تحت یہ گنجائش وفاقی دارالحکومت کے علاقہ میں 5 سالوں میں 4 ہزار تک دوگنا کی جا رہی ہے۔

مزید برآں اسلام آباد دارالحکومت میں 200 بستروں کے ساتھ جدید کینسر ہسپتال، ترلائی میں 200 بستروں کے جنرل ہسپتال، بہارہ کہو، روات اور ترنول میں 120 بستروں کے ساتھ تین مدر چائلڈ ہسپتال قائم اور اپ گریڈ کئے جا رہے ہیں۔ اسی طرح جون 2020ء تک تمام دیہی مراکز صحت اور بنیادی صحت یونٹوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ وفاقی سیکرٹری نے بتایا کہ ہیلتھ ورک فورس بالخصوص نرسنگ سٹاف کی مدت کم ہونے کے مسئلہ سے نمٹنے کیلئے تمام ہسپتالوں میں بھرتی کا عمل جاری ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اسلام آباد میں نرسنگ اور منسلکہ میڈیکل سائنسز یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔

خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام الله خان نے اجلاس کو صحت انصاف کارڈ میں توسیع، نئے سروسز پیکیج کے تحت صحت کی سہولیات، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ میں ایچ آر یونٹ کے قیام کی تیاری، صوبہ میں خسرہ کے حوالہ سے حفاظتی ٹیکہ جات لگانے، شکایات کے ازالہ کے نظام، میڈیا سیل، ڈی ایف آئی ڈی کی طرف سے سو فیصد اہداف کے حصول کیلئے 3.2 ملین پائونڈ کے اجراء اور کے پی ہیلتھ پالیسی کے مسودہ کیلئے اضافی 3.2 ملین پائونڈ، ایم ٹی آئی میں ایکٹ ترمیم، ادویات کے معیار کے بارے میں پالیسیوں اور ادویہ ساز کمپنیوں کے ساتھ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے حوالہ سے گذشتہ سو روز کے دوران صوبائی وزارت صحت کی متعارف کردہ اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔

پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے اجلاس کو بتایا کہ پنجاب محکمہ صحت ڈی جی خان، راجن پور، لودھراں اور ملتان کے چار اضلاع میں دسمبر 2018ء کے آخر تک صحت انصاف کارڈ کا اجراء کرنے جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبہ میں نرسنگ کالجز کے ساتھ 5 زچہ و بچہ ہسپتال قائم کئے جا رہے ہیں جبکہ عام لوگوں کی ضروریات کے مطابق صوبہ بھر میں ترجیحی صحت عامہ منصوبوں کیلئے انسانی وسائل اور اقدامات کو تقویت دی جا رہی ہے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے صحت کے شعبہ میں اصلاحات کیلئے انتظامی اور قانونی امور سے متعلق تمام رکاوٹوں کی نشاندہی کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے صحت کی خدمات میں خرابی پیدا کرنے والے عوامل اور عام آدمی کو صحت کی معیاری خدمات کی فراہمی میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے وفاقی اور صوبائی سطحوں پر متعلقہ حکام کی معاونت سے سٹنٹڈ گروتھ اور صحت سے متعلق دیگر مسائل کا باعث بننے والی آلودہ خوراک کی روک تھام کیلئے جدید لیبارٹریز اور جامع نظام کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ صحت کے بارے میں ٹاسک فورس کی سفارش کے مطابق اسلام آباد پبلک ہیلتھ مینجمنٹ اتھارٹی قائم کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں ہیلتھ مینجمنٹ کا شعبہ نظر انداز ہوتا رہا ہے، ہمیں ملک بھر میں مؤثر اور مضبوط ہیلتھ مینجمنٹ نظام کو یقینی بنانے کی ضرورت تاکہ شہریوں کیلئے صحت کی معیاری خدمات تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات