آسٹریلیا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر لیا

تل ابیب سے سفارتخانے کی منتقلی پر امن تصفیے سے قبل عمل میں نہیں آئیگی، اسکوٹ موریسن عرب اور اسلامی ممالک آسٹریلیا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کی صورت میں اس کا اقتصادی بائیکاٹ کریں،فلسطینی اتھارٹی

ہفتہ 15 دسمبر 2018 12:36

آسٹریلیا نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کر لیا
سڈنی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 دسمبر2018ء) آسٹریلیا کے وزیراعظم اسکوٹ موریسن نے فلسطین کے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ تل ابیب سے سفارتخانے کی منتقلی پر امن تصفیے سے قبل عمل میں نہیں آئیگی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی وزیراعظم اسکوٹ موریسن نے فلسطین کے مغربی بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ تل ابیب سے سفارتخانے کی منتقلی پر امن تصفیے سے قبل عمل میں نہیں آئیگی۔

انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کو امن معاہدے میں وضع کئے جانے پر آسٹریلیا مستقبل کی ایک فلسطینی ریاست کے حوالے سے توقعات کی بھی پاسداری کرے گا جس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں لبرل جمہوریت کی سپورٹ آسٹریلیا کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ایسی جگہ شمار کیا جہاں اسرائیل کوبدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

دوسری جانب فلسطینی صدر کے مشیر برائے خارجہ ماور نبیل شعث نے باور کرایا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے عرب اور اسلامی ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ آسٹریلیا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیے جانے کی صورت میں اس کا اقتصادی بائیکاٹ کیا جائے۔ شعث نے ایک انٹرویو میں آسٹریلوی وزیراعظم کو خبردار کرتے ہوئے پیغام دیا کہ یہ متوقع فیصلہ ’مفت ہاتھ نہیں آئیگا‘۔