وزیر صحت پنجاب کا راجہ بشارت اور بینظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے معاملے پر ایکشن

محکمانہ معاملات میںسیاسی عدم مداخلت تحریک انصاف حکومت کی پالیسی ہے، محکمہ صحت سٹاف غیر ضروری سیاسی مداخلت پر براہ راست مجھے رابطہ کرے، ڈاکٹریاسمین راشد

پیر 17 دسمبر 2018 20:22

وزیر صحت پنجاب  کا    راجہ بشارت اور بینظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس کے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 دسمبر2018ء) صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشد نے وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت اور راولپنڈی میں بینظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے معاملے پر ایکشن لیتے ہوئے کہا ہے کہ محکمانہ معاملات میںسیاسی عدم مداخلت تحریک انصاف حکومت کی پالیسی ہے۔ محکمہ صحت سٹاف غیر ضروری سیاسی مداخلت پر براہ راست مجھے رابطہ کرے۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز راولپنڈی میں بینظیر بھٹو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کو وزیر قانون پنجاب راجہ بشارت کی فون کال لیک ہوگئی ہے جس میں صوبائی وزیر نے کہا تھا کہ کہ ڈاکٹراریبہ عباسی کو ایمرجنسی سے سکن وارڈمیںٹرانسفر کردیں جس پر ایم ایس نے صاف انکار کردیا۔

(جاری ہے)

وزیر قانون پنجاب نے کہاکہ پھر آپ اس عہدے پر نہیں رہیں گے ۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر اریبہ عباسی ن لیگی راہنما حنیف عباسی کی بیٹی ہیں ۔ ڈاکٹر اریبہ عباسی کا کہنا ہے کہ مجھے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ فون کال پر صوبائی وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے ایکشن لیتے ہوئے کہا کہ محکمہ صحت سٹاف براہ راست مجھے رابطہ کرے ۔غیر ضروری سیاسی مداخلت برداشت نہیں کی جائیگی ۔ اس موقع پر انہوں نے وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر پروفیسر عمر کو ہدایت جاری کیں کہ اس معاملے کی رپورٹ تیار کرکے مجھے بھجوائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی حکمرانی برقرار رکھی جائیگی ۔دوسری طرف ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن نے پمز ہسپتال میں ہڑتال کرکے احتجاج شروع کردیا کہ جب تک راجہ بشارت کو عہدے سے نہیں ہٹایاجاتا احتجاج جاری رہیگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اب راجہ بشارت کو وزیر قانون کے عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔