خشک سردی اور بارشیں نہ ہونے کے باعث باغات کو کورے سے بچانے کی ہدایت

بدھ 19 دسمبر 2018 15:12

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 دسمبر2018ء) محکمہ زراعت نے اکثر باغات کے علاقوں میں جاری خشک سردی ، بارشیں نہ ہونے ، دھند میں اضافہ کے باعث آم ، لیچی ، کیلے ، امرود ، کاغذی لیموں اور ترشاوہ پھلوں کے باغات کو کورے سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے اور باغبانوں سے کہاہے کہ وہ اپنے باغات ، پھلوں ، پودوں ، نرسریوں کو کورے کے مضر اثرات سے بچانے کیلئے فوری احتیاطی ، حفاظتی وتدارکی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ انہیں کسی مالی نقصان کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔

محکمہ زراعت کے ذرائع نے بتایاکہ یکم جنوری سے لے کر15فروری تک میدانی علاقوں میں کورا پڑنے کا زیادہ خطرہ ہوتاہے اور کورے کے دوران پھلوں کا رس خشک ہونے کے علاوہ اس کا چھلکا پھٹ جاتاہے اور نرم و نازک شاخیں خشک ہو جاتی ہیں جس سے پودا بری طرح متاثر ہو کر پھل دینا بند کردیتاہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے بتایا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے کورے کے مضر اثرات سے بچا جاسکتاہے سب سے ضروری بات یہ ہے کہ پودے کو تندرست اور توانا رکھا جائے۔

بیماریوں اور کیڑے جو پودے کو کمزور کردیتے ہیں ان کی روک تھام کے لیے مناسب ادویات کا سپرے کیا جائے۔ اگر پودا صحت مند ہوگا تو کورے کے اثرات کا مقابلہ کرسکے گا۔ انہوںنے بتایاکہ دوسری اہم احتیاطی تدبیر یہ ہے کہ چھوٹے اور نازک پودوں کو دسمبر کے آخر میں پرالی یا پلاسٹک شیٹ کے چھپر بنا کر ڈھانپ دیا جائے اس کے علاوہ کورا پڑنے کی راتوں میں باغات کو ہلکی سی آبپاشی کردی جائے کیونکہ مٹی پانی سے جلدی ٹھنڈی ہوجاتی ہے اور اس طرح پودے کورے کے برے اثرات سے محفوظ رہتے ہیں۔

ہوا کو روکنے والی باڑیں بھی کورے کے اثر کو کم کرنے میں مدد دیتی ہیں۔انہوں نے بتایاکہ پودوں کے تنوں کو نیلا تھوتھا اور چونا کے محلول سے سفیدی کردی جائے ایسا کرنے سے پودے گرمی اور سردی کے مضر اثرات سے محفوظ رہتے ہیںاور کورا پڑنے والی راتوں میں باغات اور نرسریوں کو مصنوعی طریقے سے گرم کرنے سے کورے کے مضر اثرات سے بچا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ باغبان مزید رہنمائی ، معلومات ، مشاورت کیلئے محکمہ زراعت کے فیلڈ سٹاف یا ایگریکلچر فری ہیلپ لائن سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :