Live Updates

چین پاکستان اقتصادی راہداری کے روٹس پر زیادہ سے زیادہ اقتصادی زونز قائم کرنے سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ اور روز گار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں،

سی پیک انڈسٹریل سٹیٹس میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان بھی سود مند ثابت ہو گا،حکومتی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے سرمایہ کاروں کو مراعات دینا ہوں گی،صدر فیصل آباد چیمبر

بدھ 2 جنوری 2019 16:41

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جنوری2019ء) فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سید ضیاء علمدار حسین نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے روٹس پر زیادہ سے زیادہ اقتصادی زونز قائم کرنے سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ اور روز گار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہو سکتے ہیں جس کے ساتھ ساتھ سی پیک انڈسٹریل سٹیٹس میں ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان بھی سود مند ثابت ہو گا لہٰذا حکومتی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے سرمایہ کاروں کو مراعات دینا ہوں گی۔

ایک ملاقات کے دوران انہوںنے کہا کہ سی پیک روٹس معاشی سرگرمیوں کے فروغ میں انتہائی معاون ثابت ہو سکتے ہیں تاہم اس پر سنجیدہ اقدامات کیلئے حکومت کو صنعتی و کاروباری تنظیموں اور چیمبر ز آف کامرس کی مشاورت سے قابل عمل مثبت اقدا مات اٹھانا ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ سی پیک کے تحت قائم ہونے والے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہشمند ملکی و غیر ملکی انویسٹرز کیلئے ڈیوٹی و ٹیکسوں میں چھوٹ کے علاوہ دیگر ضروری مراعات بھی فراہم کرنا ہوں گی تاکہ زیادہ سے زیادہ سرمایہ کار اس جانب راغب ہو سکیں۔

انہوںنے پنجاب کی ٹیکسٹائل کو ایکسپورٹس سے متعلقہ دیگر صنعتوں کی طرز پر دوسرے صوبوں کی طرح یکساں قیمت پر بجلی کی فراہمی کا نوٹیفکیشن جاری کر نے کے اقدام پر بھی اطمینان کا اظہار کیا جس کے مطابق اب پنجاب کی ٹیکسٹائل کی صنعت کو بجلی ساڑھے سات سینٹ یعنی 10روپے 50پیسے فی کلو واٹ کے حساب سے فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا یہ صنعت دوست اقدام ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا پیش خیمہ ثابت ہو گا یہی نہیں بلکہ اس اقدام سے بڑی تعداد میں بند ملیں بھی دوبارہ چلیں گی اور روز گار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوںنے کہا کہ اگر حکومت صنعتی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کیلئے بینکوں کے مارک اپ کی شرح میں کمی کر دے تو اس کے مزید بہتر نتائج حاصل ہو سکتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ صنعتوں کی بحالی، پیداواری صلاحیت بڑھانے اور کاروباری ترقی کیلئے مارک اپ کی شرح میں کمی لانا بے حد ضروری ہے۔انہوںنے کہا کہ جہاں صنعت و کاروبا ر پہلے ہی پیداواری لاگت میں اضافہ اور ریفنڈز میں تاخیر سے بہت سے مسائل کا سامنا کر رہا ہے وہیں مارک اپ ریٹ میں اضافہ ان کیلئے مزید مشکلات پیدا کرے گا۔

انہوںنے کہا کہ صنعتی شعبہ اور کاروباری سیکٹر کی بحرانی کیفیت سے حکومتی محاصل بھی دائو پر لگے ہیںجس کے باعث زر مبادلہ کے حصول میں بھی دشواریوں کا سامنا ہے۔انہوںنے توقع ظاہر کی کہ اگر بینکوں کے مارک اپ ریٹ میں کمی کر دی جائے تو اس سے صنعتی و کاروباری سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو سکتا ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات