نیب کو مضبوط کیا جانا چاہیے، صرف امن‘ شفافیت اور آزادانہ عدلیہ کو یقینی بنا کر ہی سیاسی استحکام حاصل ہو سکتا ہے، نیب کی کسی بھی کارروائی کو وفاقی حکومت کی شہ پر کی جانے والی کارروائی نہیں سمجھنا چاہیے، کیسوں کا سامنا کرنے والوں کو سندھ یا پشتون کارڈ استعمال کرنے کی بجائے اپنی بے گناہی ثابت کرنی چاہیے، سیاسی کشیدگی میں کمی کے لئے رہنمائوں کو تلخ کی بجائے نرم تقاریر کرنی چاہئیں
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا نجی ٹی وی چینل کو خصوصی انٹرویو
جمعہ 4 جنوری 2019 00:30
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اب قومی معیشت کو ترقی دے کر اسے خودانحصاری پر مبنی بنایا جارہا ہے۔
وفاقی اور سندھ حکومت کے درمیان جاری چپقلش کے بارے میں سوال پر صدر نے کہا کہ تمام حکومتوں کو عوام کی بہتری کے لئے بہتر طور پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے صوبہ سندھ میں بچوں میں غذائیت کی کمی اور اس سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی شرح بہت زیادہ ہے تاہم میں اس چپقلش کا حصہ نہیں ہوں بلکہ میں اس بات پر یقین رکھتا ہوں کہ بدعنوانیوں کے خلاف جہاد کیا جانا چاہیے تاہم اسے جانبدارانہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ میں جعلی اکائونٹس کے بارے میں معلومات اکٹھی کی گئی ہیں اور ان کیسوں کا سامنا کرنے والوں کو سندھ یا پشتون کارڈ استعمال کرنے کی بجائے اپنی بے گناہی ثابت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نیب کو کے پی کے میں کوئی بدعنوانی نظر آئے تو اسے تحقیقات کرنی چاہئیں کیونکہ متعلقہ حکومت ہی اس ضمن میں جوابدہ ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ نیب کے قانون کا ہمیشہ سے ہی تقاضا رہا ہے کہ ملزم اپنے اثاثہ جات کے ذرائع کے بارے میں بتائے جوکہ مالیاتی کرپشن کی تحقیقات کا بین الاقوامی مسلمہ تحقیقاتی طریقوں کا ایک حصہ ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ سندھ کو اس کے حقوق سے محروم کرنے کو ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ سندھ کو این ایف سی سمیت اس کے تمام مالیاتی حقوق پوری طرح مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کسی بھی کارروائی کو وفاقی حکومت کی شہ پر کی جانے والی کارروائی نہیں سمجھنا چاہیے۔ سندھ میں تبدیلی کی باتوں بارے سوال کے جواب میں صدر نے کہا کہ اسمبلیوں میں اراکین کی تعداد سے ہی حکمرانی کے حق کا تعین ہو جاتا ہے تاہم اس سلسلہ میں آئین سے ہٹ کر کوئی بھی اقدام نہیں کیا جانا چاہیے اور صدر کی حیثیت سے وفاق کی یکجہتی کو یقینی بنانا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے سندھ اور وفاقی حکومت سے مل کرکام کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ بڑے عرصہ کے بعد فوجی اور سول قیادت ایک ہی صفحہ پر ہیں اور عدلیہ کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ نے بھی کرپشن کے خاتمہ اور حکومت کی مضبوطی میں کردار ادا کیا ہے۔ صدر نے میڈیا پر زور دیا کہ وہ عوام کو حقیقی صورتحال دکھائے اور غذائیت کی کمی کے امراض ‘ پانی کے ذخائر ‘ صحت سمیت دیگر مسائل کو اجاگر کرے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی کشیدگی میں کمی کے لئے رہنمائوں کو تلخ کی بجائے نرم تقاریر کرنی چاہئیں۔مزید اہم خبریں
-
انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کی تکرار درحقیقت قومی خزانے کی چوری میں ملوث کرداروں کا اعتراف جرم ہے
-
پی ٹی اے نے ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کی موبائل سمز بلاک کرنے کی تجویزمستردکردی
-
ایک اور آٹو کمپنی کا گاڑی کی قیمت میں لاکھوں روپے کی کمی کا اعلان
-
گرمیوں کے آغاز پر عوام پر نیا "بجلی بم" گرانے پر غور
-
چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع شرم ناک عمل ہو گا
-
صنعت کار انڈسٹری لگائیں ، منافع کمانا آپ کا حق ہے‘بجٹ میں صنعتی پالیسی لا رہے ہیں.رانا تنویر حسین
-
ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، 27سو ارب کے محصولات کی ریکوری کیلئے قانون بن چکا ہے ، ملک موجودہ محصولات سے تین گنا زیادہ محصولات اکٹھا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے،محمد شہبا ز ..
-
سعودی عرب زراعت ، معدنیات، آئی ٹی،آئل ریفائنری ، سولر، پاورڈسٹری بیوشن اورپاور پروڈکشن میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے.وفاقی وزیرپیٹرولیم
-
ریونیوکلیکشن سب سے بڑا چیلنج ہے، سالانہ وصولیوں کا ہدف تین سے چار گنا کرپشن ،فراڈ اور لالچ کی نظر ہورہا ہے. شہبازشریف
-
بلاول بھٹو نے وزیراعظم سے ملاقات میں کابینہ میں شامل ہونے کیلئے مثبت جواب دیا
-
چیف جسٹس کی مدت کا فکس ہونا عدالت کے وسیع تر مفاد میں ہے
-
حافظ نعیم الرحمن سے محمود اچکزئی، اسد قیصر کی ملاقات، احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت قبول کر لی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.