موجودہ سرمایہ داری نظام معیشت سے غربت بڑھی‘ ڈاکٹر طاہر القادری

ترقی پذیر ملک قرض لے کرپائوں پر کھڑا ہونیکی کوشش میں سود در سود کی دلدل میں دھنس گئے آزادی کا احساس باقی رہ گیا،عملاً عالمی مالیاتی ادارے ترقی پذیر ملکوں کی معیشت کنٹرول کر رہے ہیں

پیر 7 جنوری 2019 19:13

موجودہ سرمایہ داری نظام معیشت سے غربت بڑھی‘ ڈاکٹر طاہر القادری
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2019ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے منہاج یونیورسٹی لاہور کی اسلامی بینکاری کیعالمی کانفرنسکے شرکاء کے اعزاز میں مقامی ہوٹل میں عشائیہ دیا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ موجودہ سرمایہ دارانہ نظام معیشت سے عالمگیر سطح پر غربت میں اضافہ ہوا۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک غیر ملکی بنکوں کے قرضوں سے پائوں پر کھڑا ہونے کی کوشش میں سود در سود کی دلدل میں دھنس چکے ہیں۔غریب ملکوں کے پاس سود کی ادائیگی کے بعد تعلیم،صحت جیسی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے کوئی پیسہ نہیں بچتا،رہی سہی کسر کرپشن سے نکل جاتی ہے۔اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا کو ایک منصفانہ نظام معیشت سے ہمکنار کیا جائے جس میں کوئی امیر غریب کا استحصال نہ کر سکے اور ہر قسم کی اجارہ داری اور ڈکٹیشن کا خاتمہ ہو سکے۔

(جاری ہے)

عشائیہ میں آسٹریلیا سے آئے ہوئے سکالرز ڈاکٹر روڈنی ولسن،ڈکٹر اسحاق بھٹی،ازبکستان سے ڈاکٹر ہادیہ ثاقب ہاشمی،ملائشیا سے ڈاکٹر فد اللہ،ڈاکٹر نسیم الرھاہلہ،نائجیریا سے ڈاکٹر امینو الحاجی،چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین،ڈاکٹر محمد اسلم غوری ،ڈاکٹر شاہد سرویا سمیت سنیئر کالم نویوں ،صحافیوں اور مختلف تجارتی سماجی تنظیموں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے عشائیہ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ20کروڑ آبادی والے زرعی ملک پاکستان کی یہ حالت ہے کہ وہ ہر سال 13سو ارب سے زائدسود کی مد میںاداکر رہا ہے۔یہ رقم دفاع اور ترقیاتی بجٹ سے کہیں زیادہ ہے۔موجودہ معاشی نظام ایک خاص کلاس کو نواز رہا ہے،آزادی کا اب صرف احساس باقی رہ گیا،عملاً عالمی مالیاتی ادارے ملکوں کی پالیسیاںاور معیشت کو کنٹرول کر رہے ہیں۔

اسلامی تاریخ کا کوئی دور ایسا نہیں جس میں معیشت کے حوالے سے علمی،تحقیقی سطح پر کردار ادا نہ کیا گیا ہو۔اسلام معیشت کے حوالے سے ایک واضح روڈ میپ رکھتا ہے۔اسلام کا معاشی نظام انسانیت کی فلاح و بہبود پر مبنی ہے،نظام زکوة،عشر اور جائز منافع کے حوالے سے احکامات موجود ہیں۔اسلام کے معاشی نظام کے عملاً نفاذ کیلئے عالم اسلام کے معاشی ماہرین اور اکیڈمک سکالرز کوآگے آنا ہو گا۔

انہوںنے کہاکہ اسلام کے بینکاری نظام کا کامیاب تجربہ ہو چکا،اسلامک بینکاری پھل پھول رہی ہے،اس ضمن میں جو مشکلات ہیں ان کا حل تقلید المذاہب میں ہے جسطرح زندگی کے دیگر معاملات میں اجتہاد کی ایک اہمیت ہے اسی طرح معاشی نظام میں بھی اسی اصول کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے منہاج بیورو سر ٹیفیکیشن پروگرام کے اجراء اور عالمی کانفرنس میں ڈاکٹر حسین محی الدین کی طرف’’اسلامی اخلاقیات تجارت‘‘ کی کتاب کی تقریب رونمائی پر مبارکباد دی،انہوں نے اہم موضوع پر بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کرنے پر بین الاقوامی ماہرین کو بھی مبارکباد دی۔