حکومت کی اب تک کی کارکردگی محض زبانی جمع خرچ ،وعدوں اورکاغذی کارروائی کے سوا کچھ نہیں ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

پیر 7 جنوری 2019 21:46

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 جنوری2019ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا کہ حکومت کی اب تک کی کارکردگی محض زبانی جمع خرچ ،وعدوں اورکاغذی کارروائی کے سوا کچھ نہیں ہے۔منصفانہ احتساب شروع ہوا بدعنوان عناصر کو سزاملی اور نہ ہی قوم کو قرض سے نکالنے کی کوئی راہ متعین ہوئی ۔ حکومت کے تمام دعوے اور نعرے ابھی تک عملی صورت اختیار نہیں کرسکے۔

صحت ، تعلیم سمیت کسی شعبے میں حقیقی کام نظر نہیں آیا۔انہو ں نے کہا کہ عوام الناس کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں ہے۔ ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہے تو حکمرانوں کو دکھاوااور بیان بازی چھوڑ کر میدان عمل میں آنا ہوگا۔ حکمرانوں کی اب تک کی کارکردگی نے عوام کو شدید مایوس کیا ہے۔

(جاری ہے)

تبدیلی کا خواب دکھا کر عوامی مسائل میں کئی گنا اضافہ کردیا گیا ہے۔

ملک و قوم کودرپیش مسائل کے حل کے لیے نئی حکومت کو سنجیدگی دکھانا ہوگی۔ ملک اس وقت معاشی لحاظ سے سنگین بحران کا شکار ہے۔ملک کی 40فیصد آبادی سطح غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔عوام کامعیار زندگی بلند کرنا ہوگا۔ ملک میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص پریشان ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت اورمعاشی بحران نے عوام کی زندگی اجیرن کردی ہے ۔

ہر سال اربوں روپے ہنڈی کے ذریعے بیرون ملک منتقل ہوتے ہیں۔حکومت کو ہنڈی کاکاروبار مکمل طورپر ختم کرناہوگا۔ ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے ضروری ہے کہ بڑے مگر مچھوں کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔پاکستان میں ٹیکس چوری ایک فیشن بن چکی ہے۔ حکومت ٹیکس نیٹ کے دائرہ کارکو وسیع کرے اور عوام پر غیر ضروری بوجھ ختم کیا جائے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمران طبقہ ملکی مسائل کودیکھ کر راہ فرار حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ملک وقوم اس وقت نازک صورت حال سے دوچار ہیں۔ دن بدن مالی بحران بڑھتا چلا جارہاہے۔ اگر ملک کودرپیش مسائل پر بروقت قابو نہ پایا توملکی حالات مزید خراب ہوں گے۔ عالمی منڈی میں پیٹرولیم منصوعات کی قیمتیں نوازحکومت کے دورسے بھی قدر کم ہے لیکن موجودہ حکومت کی جانب سے پیٹرولیم منصوعات کی قیمتوں میں کمی قوم کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے ۔ حکومت نے ایک طرف اونٹ کے منہ میں زیرے کے برابر پیٹرولیم منصوعات میں کمی کی دوسری طرف سیل ٹیکس بڑھا کر قوم کو بے وقوف بنایا ہے جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں ۔

نئی حکومت نے ساڑے چار مہینوں میں ریکارڈ مہنگائی کر کے غربیوں کو دیوار کے ساتھ لگا ہے ۔ پٹرول کی قیمت میں عالمی منڈی کے مطابق نمایاں کمی کی جائے تاکہ حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف میسر آسکے ۔ انرجی اور گیس بحران کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ صنعتوں کی صورت حال بھی ملکی معیشت کے لیے انتہائی خطرناک ہے ۔ گیس اور بجلی بحران نے ملک وقوم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ موجودہ حکومت اپنے تمام تر دعوئوں کے باوجودانرجی اورگیس بحران پر قابو پانے میں ابھی تک ناکام ثابت ہوئی ہے۔ ملک میں معاشی بحران بڑھتا جارہا ہے اور حکمرانوں کے پاس کوئی وژن نہیں۔ عوام کے فلاح و بہبود کے لیے حکومت کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔