Live Updates

حیدرآباد ایئر پو رٹ کے رن وے کی توسیع کر کے بوئنگ طیا روں کی پروازوں کے لئے فعال کیا جائے،تاجر برادری کی وزیر اعظم اور وفاقی وزیر سول ایوی ایشن سے اپیل

بدھ 9 جنوری 2019 19:10

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جنوری2019ء) حیدرآباد چیمبر آف کامر س اینڈ انڈسٹری کے صدر محمد سلیم شیخ ، سینئر نائب صدر فہد حسین شیخ اور نائب صدر پیر سید محمود اقبال جعفری نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ حیدرآباد سے فضائی سفر کی کمی شدت سے محسوس کی جا رہی ہے ، شہری بالخصوص تاجر و صنعتکا ر وں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے ، تاجر برادری کا موقف ہے کہ حیدرآباد ایئر پو رٹ سے فضائی سفر کی عدم دستیابی حیدرآباد شہر سمیت اندرون سندھ کے تاجروں اور باسیوں کی حق تلفی ہے تاجر برادری وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وفاقی وزیر ایوی ایشن محمد میاں سومرو سے اپیل کرتی ہے کہ حیدرآباد ایئر پو رٹ کے رن وے کی توسیع کر کے بوئنگ طیا روں کی پروازوں کے لئے فعال کیا جائے ، سال 2016-2017میں حیدرآباد سے 16.9ملین ڈالر کی مصنوعات بیرون ملک ایکسپو رٹ کی گئیں حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر اور تجا رت، صنعتی و زرعی حب ہے ، حیدرآباد اور کوٹری میں بیرونی سرمایہ کاری سے فضائی سفر کی ضرورت مزید بڑھ رہی ہے ، حیدرآباد سے فروٹ ، پھول اور سبزیوں کی ایکسپو رٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے حیدرآباد ایئر پو رٹ سے بوئنگ طیاروں کی پروازیں لازماً شروع ہونی چاہئے تاکہ یہاں کے ایکسپو رٹرز کی کارگو ضروریات کو پو را کیا جا سکے انہوں نے کہا کہ طیا روں اور فضائی مسافروں کے تحفظ کے لحاظ سے حیدرآباد ایئر پو رٹ کا شمار ملک کے اہم ایئر پو رٹ میں ہو تا ہے ، ترقی یافتہ ممالک میں ایئر پورٹ مختصر فاصلوں پر تعمیر کئے گئے ہیں تاکہ موسمی حالات اور فنی خرابی کی صو رت میں طیا روں کو بحفاظت قریبی ایئر پو رٹ پر لینڈنگ کرائی جا سکے اور حیدرآباد ایئر پو رٹ طیا روں کو ہنگامی لینڈنگ کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے حیدرآباد اور اس کے گردو نواح کی زرعی پیداوار کو برطانیہ ، متحد عرب امارات کی مارکیٹوں میں پذیرائی حاصل ہے اور وافر مقدار میں حیدرآباد سے سندھڑی آم دنیا کے بیشتر ممالک میں ایکسپو رٹ کیا جا تا ہے ۔

(جاری ہے)

ایکسپو رٹر قائد اعظم انٹرنیشنل ایئر پو رٹ سے تازہ سبزیاں ، پھل و پھول ایکسپو رٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں ، مگر کارگو میں گنجائش نہ ہونے یا فلائیٹ میں تاخیر کی بنا پر شپمنٹ آف لو ڈ ہونے سے ایکسپور ٹر کو بھا ری نقصان اٹھانا پڑتا ہے ، ایکسپو رٹر کو کراچی ایئر پورٹ تک مال پہنچانے کے لئے تین گھنٹے درکار ہو تے ہیں جبکہ حیدرآباد ایئر پو رٹ پر کارگو کے ذریعے متحدہ عرب امارات کی شپمنٹ دو گھنٹے میں پہنچائی جا سکتی ہے ۔ حیدرآباد ایئر پو رٹ فعال ہونے سے یہاں کی زرعی ایکسپو رٹ میں اضافہ ہو گا جس سے کاشتکاروں کو اچھا معا ضہ اور حکومت کو زر مبا دلہ حاصل ہو گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات