Live Updates

نواز شریف کی جیل میں کی جانے والی گفتگو کی مانیٹرنگ

سابق وزیراعظم نواز شریف اپنے ذاتی ڈاکٹر سے کیا گفتگو کریں گے؟ نواز شریف اور ڈاکٹر کے مابین ہونے والی گفتگو کی مانیٹرنگ کی جائے گی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 12 جنوری 2019 13:44

نواز شریف کی جیل میں کی جانے والی گفتگو کی مانیٹرنگ
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 جنوری2019ء) سابق وزیراعظم نواز شریف کے ذاتی ڈاکٹر عدنان آج کوٹ لکھپت جیل جائیں گے جہاں نواز شریف کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔ڈاکٹر عدنان نواز شریف کے لیے ہیلتھ انڈیکس کو اپ ڈیٹ رکھنے کے لیے متعدد ٹیسٹ بھی تجویز کریں گے۔نواز شریف کے میڈیکل چیک اپ کے وقت جیل حکام بھی موجود ہوں گے۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نواز شریف اور ڈاکٹر کے مابین ہونے والی گفتگو کی مانیٹرنگ بھی کی جائے گی۔

میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ نواز شریف کی جیل میں طبیعت ناساز ہو گئی ہے۔جس کے بعد ان کے اہل خانہ میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ نواز شریف کے اہل خانہ بھی جیل میں نواز شریف کے علاج معالجے سے مطمئن نظر نہیں آتے۔رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ کوٹ لکھپت جیل میں سزا کاٹنے والے سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف کے بازو میں وقفے وقفے سے تکلیف ،جیل حکام نے ذاتی معالج کو ملنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ نوازشریف کے کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان صبح سے لیکر شام تک کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کیلئے انتظار کرتے رہے مگر جیل حکام نے ملاقات نہ کرائی ۔ ڈاکٹر عدنان نے جیل حکام کو نوازشریف کی صحت سے متعلق خدشات بتائے کہ دل کے مریض کے بازو میں مسلسل درد خطرے کی بات ہے ۔مگر مجھے کہا گیا کہ لاک اپ ٹائم ہے ،آپ پیر کو نوازشریف سے ملنے کی کوشش کریں ۔

سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کے ڈاکٹر کو سارا دن کوشش کے بعد بھی ملنے نہیں دیا گیا،نواز شریف کے بازو میں درد دل کی تکلیف ہو سکتی ہے انکی میڈیکل ہسٹری سے واقف معالج سے معائنے کی ضرورت ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے قائمقام سیکرٹری احسن اقبال نے بھی سابق وزیر اعظم نواز شریف کو طبی سہولتیں فراہم نہ کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نواز شریف اور شہباز شریف کو طبی سہولتوں سے دانستہ طور پر محروم رکھ رہی ہے ۔انہوں نے واضح کیا کہ نواز شریف کی صحت کو کچھ ہوا تو وزیر اعظم ، وزیر اعلی، سیکرٹری داخلہ اور سپریٹنڈنٹ جیل کیخلاف مقدمہ درج کروائیں گے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات