وفاقی وزیر غلام سرور خان کے خلاف نا اہلی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر

غلام سرور خان میٹرک پاس ہیں اور ان کی بے اے کی ڈگری جعلی ہیں، غلام سرور خان صادق اور امین نہیں ہیں اس لیے نااہل قرار دیا جائے۔ درخواست گزار کا موقف

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 14 جنوری 2019 12:42

وفاقی وزیر غلام سرور خان کے خلاف نا اہلی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 جنوری2019ء) سپریم کورٹ آف پاکستان میں وفاقی وزیر پٹرولیم غلام سرور خان کے خلاف نا اہلی کی درخواست دائر کردی گئی۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ غلام سرور خان میٹرک پاس ہیں اور ان کی بی اے کی ڈگری جعلی ہے۔غلام سرور خان نے اپنے ہم نام کسی اور شخص کی بی اے کی ڈگری حاصل کی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کسی ایسے شخص کو وزارت کا منصب نہ دیا جائے جو صادق اور امین نہ ہو۔واضح رہے غلام سرور خان پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ہیں۔الیکشن 2018ء میں جیت کے بعد انہیں وزارت پٹرولیم کا قلمدان سونپا گیا۔انہوں نے الیکشن میں اپنے مد مقابل آزاد امیدوار چوہدری نثار کو شکست دی تھی۔ این اے 59 اور این اے 63 قومی اسمبلی کے وہ اہم ترین حلقے تھے جن پر سارے ملک کی نگاہیں تھیں کیونکہ یہاں سے مسلم لیگ ن کے باغی چوہدری نثار نے آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا ۔

(جاری ہے)

ان میں سے این اے 59 چکری چوہدری نثار کا آبائی حلقہ تھا جب کہ این اے 63 ٹیکسلا اور واہ کے حلقے پر چوہدری نثار کے مخالف غلام سرور خان کی گرفت مظبوط تھی ۔چوہدری نثار نے دونوں علاقوں میں بھرپور مہم چلائی اور انکی جانب سے امید ظاہر کی جارہی تھی کہ وہ دونوں حلقوں میں غلام سرور کے خلاف الیکشن جیت جائیں گے تاہم جب الیکشن کا نتیجہ آیا تو سرور خان نے دونوں حلقوں این اے 59 اوراین اے 63 سے چوہدری نثار کو شکست دی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بننے کے بعد غلام سرور خان کو چوہدری نثار کو ہرانے کا پھل مل گیا اور انہیں وفاقی وزیر پٹرولیم بنایا گیا۔تاہم اب وفاقی وزیر غلام سرور خان کے خلاف نا اہلی کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی گئی جس میں درخواست گزار کا کہنا ہے کہ غلام سرور خان میٹرک پاس ہیں اور ان کی بے اے کی ڈگری جعلی ہیں، غلام سرور خان صادق اور امین نہیں ہیں اس لیے نااہل قرار دیا جائے۔